اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بینک الفلاح نے 31 دسمبر 2014 ءکو ختم ہونے والے مالی سال کےلئے مستحکم مالیاتی نتائج پیش کیے۔ بینک نے مذکورہ سال میں 8.514 بلین روپے کا قبل از ٹیکس منافع کمایا جو 2013 ءمیں 6.807 بلین روپے تھا ، اس طرح اس سال منافع میںگزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔ فی حصص آمدنی میں بھی 20 فیصد اضافہ ہوا اس سال فی حصص آمدنی 4.09 روپے رہی جب کہ گزشتہ برس 2013 ءمیں یہ آمدنی 3.41 روپے تھی۔ جمعہ کو منعقد ہونے والے بینک کے 23 ویں سالانہ اجلاس عام (AGM) میں حصص یافتگان کو مطلع کیا گیا کہ سال کے اختتام پر بینک کے ڈپازٹ 606 بلین روپے ہیں ، جن میں سال 2013 ءکے مقابلے میں 15.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔دسمبر 2014 ءمیں سال کے اختتام پر مجموعی ایڈوانسز گزشتہ سال کے 274 بلین روپے کے مقابلے میں 11.3 فیصد زیادہ رہے جو 305 بلین روپے تک جاپہنچے۔سالانہ اجلاس عام میں حصص یافتگان کو مطّلع کیا گیا کہ بینک کی بیلنس شیٹ میں 22 فیصد ترقی ہوئی ہے اور 2014 ءکے دوران net یعنی خالص سرمایہ کاریوں میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔بینک کا موجودہ کیپیٹل ایڈیکیسی ریشو یعنی سرمائے کی کفایت کا تناسب Basel III اسٹینڈرڈز کے مطابق 12.75 فیصد ہے۔ بینک کا اسلامی بینکاری بزنس جو اسلامی بینکنگ کے بڑے ونڈو آپریشنز میںسے ایک ہے اور پاکستان میں اسلامی بینکاری کے شعبے میں وسیع ترین خدمات پیش کررہا ہے اور سال2014 ء میں اس کا منافع قبل از ٹیکس 1.142 بلیَن روپے ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بینک الفلاح کے صدر اور سی ای او نے کہا:”بینک نے ناموافق کاروباری ماحول میں بھی مضبوط مالی کارکردگی اور مستحکم طویل ُ المیعاد شیئر ہولڈر منافع پیش کیا ہے۔ صارفین کی ضروریات کو سمجھنا، جدّت طراز مالیاتی حل وضع کرنا اور طویل ُ المیعاد تعلقات تعمیر کرنا صارفین سے ہمارے عہد کی بنیادیں ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ صارفین کی زندگیوں میں ہم مزید سہولت پیدا کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔“بینک کے اجلاس عام کی صدارت عبداللہ خلیل المطوّیٰ نے کی جس میں بورڈ کے دیگر اراکین بشمول خالد مانا سعید العتیبہ، ندیم اقبال شیخ، عاطف باجوہ، بینک کی سینئر مینجمنٹ اور بینک کے شیئر ہولڈرز نے شرکت کی۔