اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان زرعی تحقیقی کونسل (پی اے آر سی) کی زیر نگرانی زیتون کی کاشت کے منصوبے پر 80 فیصد سے زیادہ کام مکمل ہوچکا، 1260 ایکڑ رقبے پر 3 لاکھ 10ہزار سے زیادہ پودے اب تک لگائے جا چکے ہیں جبکہ منصوبے کے تحت 4 ہزار ایکڑ رقبے پر شجرکاری کی جائے گی،زیتون کی شجرکاری اسی سال مکمل ہوگی۔ان خیالات کا اظہار پی اے آر سی کے ممبر کو آرڈینیشن و مانیٹرنگ اور ڈائریکٹر برائے زیتون پروجیکٹ ڈاکٹر محمد منیر نے منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اٹلی کے تعاون سے شروع کیا گیا جس کا مقصد ملک میں زیتون کی کاشت کو فروغ دینا ہے تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے علاوہ ملک کا بیرونی تیل پر انحصار کم کیا جا سکے۔ ڈاکٹر منیر نے کہا کہ 7 نرسریاں بنائی گئی ہیں تاکہ کسانوں کو پودے فراہم کیے جاسکیں، ان میں 2 نرسریاں پنجاب، 2 خیبرپختونخوا، 2 بلوچستان اور 1فاٹا میں قائم کی گئی ہے۔پنجاب میں زیتون کی کاشت چکوال، فتح جنگ، کلرکہار، تلہ گنگ، چکری، اٹک اور ٹیکسلا میں ہو رہی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں زیتون کی شجرکاری مالا کنڈ، چارسدہ، ہری پور، لوئر دیر، کوہاٹ، کاکا صاحب، مانگی، جیراٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، اکوڑہ خٹک، پشاور، صوابی اور مردان میں ہو رہی ہے، فاٹا کے جنوبی وزیرستان، خیبر ایجنسی، باجوڑ ایجنسی، کرم ایجنسی، ہنگو اور مہمند ایجنسی میں بھی پودے لگائے جا رہے ہیں، بلوچستان میں قلعہ سیف اللہ، ڑوب، موسیٰ خیل، بارکھان اور لورالائی جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں بھی زیتون کی کاشت شروع کی جا چکی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں