لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے ایک طرف آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں اضافہ کردیا ہے تو دوسری طرف شہر کے بیشتر علاقوں میں آٹا نایاب ہو کر رہ گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 330 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔
جس کے بعد آٹے کے تھیلے کی قیمت 1310 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے جبکہ دکانداروں کا کہنا ہے کہ فلور ملوں سے آٹے کی سپلائی متاثر ہونے کی وجہ سے آٹے کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ محکمہ فوڈ پنجاب کا کہنا ہے کہ آٹے کی قیمت میں اضافہ دکانداروں کا خود ساختہ ہے جبکہ حکومت نے قیمت بڑھانے کی کوئی اجازت نہیں دی۔ اس صورتحال میں شہری بلبلا اٹھے ہیں اور انہوں نے پرویز الٰہی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مزید برآں شہری کی ہول سیل مارکیٹوں میں مختلف اقسام کی دالوں اور چنوں کی قیمت میں بھی 10 روپے سے 50 روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا ہے۔ دال ماش کی قیمت میں 50 روپے فی کلو، دال چنا کی قیمت میں 40 روپے فی کلو، کالے چنے کی قیمت میں 30 روپے فی کلو سفید چنے کی قیمت میں 20 روپے فی کلو، دال مسور کی قیمت میں 20 روپے فی کلو اور بیسن کی قیمت میں 10 روپے فی کلو کا اضافہ کیا جاچکا ہے جس کے بعد دالوں کی قیمتیں اڑھائی سے سو سے 350 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہیں جو غریب شہریوں کی پہنچ سے دور ہو رہ گئیں ہیں اس کے ساتھ ساتھ سبزیوں کی قیمتوں میں بھی خود ساختہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور شہری دو وقت کی روٹی کو ترس کر رہ گئے ہیں۔