اسلام آباد ( آن لائن)مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں ٹیکس ریگولیٹری کے نظام میں ردو بدل کردیا گیا ہے ،ٹیکس وصولی نظام میں چھوٹے ری ٹیلر کیلئے فکسڈ ٹیکس کا نظام متعارف کرادیا گیا ۔یہ ٹیکس 3 ہزار سے 10 ہزار روپے تک ہوگا اور بجلی کے بلوں میں وصول کیا جائیگا ۔
وزیر خزانہ بجٹ تقریر کے دوران اس ٹیکس کی ادائیگی کے بعد ایف بی آر کا کوئی نمائندہ کسی دکاندار سے پوچھ گچھ نہیں کر سکے گا ۔غیر منعقولہ جائیداد پر 15 فیصد ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز ہے جو ہر سال ڈھائی فیصد کی کمی کے بعد 6 سال ہولڈنگ صفر ہو جائیگا، فائلر کے لئے پراپرٹی کی خریدو فروخت پر ایڈوانس ٹیکس ایک فیصد سے بڑھا کر 2 فیصد کیا جارہا ہے جبکہ نان فائلر کیلئے یہ ٹیکس 5 فیصد کی تجویز دی گئی ہے۔دوسری جانبمالی سال2022-23 کے بجٹ میں حکومت نے شمالی وزیرستان میں پہلی نیشنل یونیورسٹی بنانے کاا علان کردیا۔بجٹ دستاویزات کے مطابق شمالی وزیرستان میں پہلی نیشنل یونیورسٹی کیلئے اربوں روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے،حکومت کے اس فیصلے سے فاٹا سمیت قبائلی علاقوں میں طلباء و طالبات کو تعلیم کے حصول میں آسانی ہوگی اور ان کے اخراجات میں کمی ہوگی ۔ قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس بروز پیر سہ پیر چار بجے تک ملتوی کردیاگیا۔اجلاس میں فنانس بل 2022-23 پیش کردیاگیا۔ یر خزانہ مفتاح اسماعیل نے رواں مالی سال کے ضمنی بجٹ کی دستاویزات بھی ایوان میں پیش کیں ۔ فنانس بل-23 2022بھی قومی اسمبلی میں پیش کردیاگیا جس کے بعد اجلاس پیر کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیاگیا