پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

عدالت نے عامر لیاقت کی میت کے بیرونی معائنے کا حکم دے دیا

datetime 10  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس سرجن کو معروف اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی میت کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نوکرعباس کے چیمبر میں ڈاکٹرعامر لیاقت حسین کے ورثا اور پولیس کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے

پولیس سرجن کو میت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔وکیل اہل خان خورشید خان ایڈوکیٹ کے مطابق عدالت نے میت کی جانچ کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت پولیس سرجن کی رپورٹ کی روشنی میں پوسٹ مارٹم سے متعلق فیصلہ کرے گی۔مجسٹریٹ کے چیمبر میں ڈاکٹرعامر لیاقت حسین کے اہلِ خانہ، پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ اور افسران موجود تھے۔ڈاکٹرعامر لیاقت کے بیٹے احمد عامر نے پوسٹ مارٹم نہ کرنے اور میت حوالگی کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اہل خانہ پوسٹ مارٹم نہیں کروانا چاہتے۔ اہل خانہ قانونی ضابطے کے لئے بیان حلفی دینے کو تیار ہیں۔دوسری جانب پولیس نے تحقیقات اور وجہ موت کی جانچ کے لیے پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست دائر کی جس میں پولیس حکام نیمقف اختیار کیا کہ ڈاکٹرعامرلیاقت کا قتل ہوا یا طبعی موت ہے یہ پتہ کرنا ہے۔پولیس کی جانب سے دائر درخواست میں موقف پیش کیا گیا کہ ہمیں پوسٹ مارٹم کی اجازت دی جائے۔واضح رہے کہ پولیس کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد مرحوم کی میت ورثا کے حوالے نہیں کی گئی جس کے بعد مرحوم ڈاکٹرعامر لیاقت کا بیٹا احمد اور بیٹی دعا چھیپا سرد خانے سے بنا لاش وصول کیے روانہ ہوئے اور عدالت سے رجوع کیا۔

پولیس حکام کے مطابق 174 کی کارروائی کے بعد پوسٹ مارٹم ہرصورت لازمی ہے۔ ہم نے عامر لیاقت کی لاش کو تدفین سے نہیں روکا۔ ہم نے کہا ہے کہ عدالت سے اجازت لے کر میت لے جائیں

پولیس کے مطابق قانونی طور پر دفعہ 174 کی کارروائی کے بغیر لاش حوالے نہیں ہوتی۔ اس کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دینے والی مجازعدالت ہے۔ ورثا عدالت کو فیصلے سے آگاہ کر کے اجازت حاصل کر سکتے ہیں۔

اس کے بغیر پولیس کے لیے ممکن نہیں کے لاش حوالے کی جائے۔



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…