پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

عامر لیاقت کی موت سے قبل اپنے جنازے سے متعلق کی گئی گفتگو وائرل ہو گئی

datetime 10  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)گزشتہ روز کراچی میں انتقال کرجانے والے ایم این اے عامر لیاقت حسین کا پرانا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہے جس میں وہ اپنے جنازے سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں۔عامر لیاقت حسین کے اچانک انتقال نے سوشل میڈیا صارفین کو دکھی کردیا ہے

ایسے میں انہیں یاد کرتے ہوئے صارفین ان کے پرانے ویڈیو کلپس شیئر کر رہے ہیں۔ایک ویڈیو کلپ میں عامر لیاقت حسین دورانِ انٹرویو اپنے جنازے کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں۔عامر لیاقت حسین نے کہاکہ لوگ کسی سے کتنا پیار کرتے ہیں، یہ اس کے جنازے سے پہچانو۔انہوں نے کہا کہ اگر میرے جنازے میں لوگوں کی تعداد کم ہوئی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ میں اچھا آدمی نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ اگر میرے جنازے میں ہزاروں لوگ ہوئے تو آپ کو خود ہی معلوم ہوجائے گا کہ میں کیسا انسان تھا۔۔واضح رہے کہ ایم این اے عامر لیاقت حسین کے ڈرائیور جاوید نے کہا ہے کہ انہوں نے عامر لیاقت کے اہلخانہ کو انتقال کی اطلاع دی، اہلخانہ نے کہا گھر جا ؤاور پولیس کو بیان ریکارڈ کراؤ۔عامر لیاقت کے ملازم ممتاز کے مطابق گھر میں اچانک جنریٹر کا دھواں بھرا تو میری سانس بند ہوئی، ڈرائیور جاوید کی آواز آئی کہ عامر لیاقت کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔ملازم ممتاز نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ میں ڈرائیور جاوید اور عامر لیاقت گھر میں موجود تھے،

2 گھنٹے سے بجلی بند تھی، جنریٹر چل رہا تھا۔ممتاز نے اپنے بیان میں بتایا کہ اچانک جنریٹر کا دھواں بھرا تو میری سانس بند ہوئی، میں گھر کا مرکزی دروازہ کھول کر باہر آیا،

پھر ڈرائیور جاوید کی آواز آئی کہ عامر لیاقت کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔ملازم ممتاز کے مطابق ڈرائیور جاوید کے ساتھ مل کر میں نے عامر لیاقت کے کمرے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی جس کے بعد ہم کمرے میں داخل ہوئے تو عامر لیاقت صوفے پر بے ہوش پڑے تھے۔

ممتاز نے بتایا کہ ہم نے عامر لیاقت کی حالت دیکھ کر پولیس اور ریسکیو کو اطلاع دی۔ملازم ممتاز کے مطابق ہم نے جنریٹر ایک ہفتہ قبل ہی خریدا تھا، لیکن کچھ دنوں سے خراب چل رہا تھا۔

عامر لیاقت کے ڈرائیور جاوید نے کہا کہ 7 سال سے عامر لیاقت کے ساتھ کام کررہا ہوں، دھواں بھرنے سے میری اور عامر بھائی کی طبیعت خراب ہوئی۔

ڈرائیور جاوید نے کہا کہ میں نے ممتاز اور باہر موجود دکانداروں کو آواز دی، ہم واپس عامر لیاقت کے کمرے میں ان کے پاس پہنچے تو وہ گرے ہوئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو کو فوری بلایا اور انہیں اسپتال منتقل کیا، میں ایمبولینس میں عامر لیاقت کے ساتھ تھا، اسپتال جاکر معلوم ہوا کہ وہ انتقال کرچکے ہیں۔



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…