اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) پاکستان ہمارا ہمسایہ ہے اور بطور ہمسایہ پاکستان ہم سے جتنا بھی فائدہ لینا چاہتا ہے ہم اسے دینے کو تیار ہیں۔لاہور کے مقامی ہوٹل میں انڈرسٹیڈنگ چین فورم کے زیر اہتمام نئے چینی قونصل جنرل کے اعزاز میں ظہرانے کا انعقاد کیا گیا ۔
تقریب سے چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرین خطاب کے دوران کہا ہے کہ سی پیک کا منصوبہ پاکستان اور چین کے مابین دوستانہ تعلاقات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پاکستان کیساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔دوسری جانب سینٹ کو بتایاگیا ہے کہ رواں مالی سال کل براہ راست غیرملکی سرمایہ جو ریکارڈ کیا گیا ہے اس کی مالیت 1,056.6 ملین امریکی ڈالر ہے،2018-19میں گزشتہ حکومت نے آتے ہی چینی کمپنیوں بارے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے گئے،سرمایہ کاری سے متعلق پالیسز کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ جمعرات کو وقفہ سوالات کے دور ان وفاقی وزیر بورڈ آف انوسٹمنٹ چوہدری سالک حسین نے بتایا کہ رواں مالی سال کل براہ راست غیرملکی سرمایہ جو ریکارڈ کیا گیا ہے اس کی مالیت 1,056.6 ملین امریکی ڈالر ہے،سرمایہ کاری سے متعلق پالیسز کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ 2018-19میں گزشتہ حکومت نے آتے ہی چینی کمپنیوں بارے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے گئے،گزشتہ دو سالوں میں چینی سرمایہ کاری میںدس فیصد کمی آئی ہے،کوڈ 19کی وجہ سے بھی چینی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ مقامی سرمایہ کاری بہت اچھی بات ہے مگر جب وسائل نہ ہو تو بیرونی سرمایہ کاری کی طرف دیکھنا پڑتا ہے۔
انہوںنے کہاکہ گوادر بورڈ کی ڈریجنگ کیلئے پی ایس ڈی پی میں فنڈز رکھے گئے ہیں،لوگوں کو خوش کرنے کیلئے اکنامک زونز بنائے گئے،وہاں حالانکہ بنیادی انفراسٹرکچر تک موجود نہیں تھے،
وہاں رئیل اسٹیٹ کو فائدہ ہو رہا ہے،پلاٹس ہاتھوں ہاتھ بک رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کے دو بنیادی اکائی ہیں،ایک قراقرم ہائی اور دوسری گوادر پورٹ ہے،کاروبار میں آسانی کیلئے ایک پورٹل کا اجراء کیا جارہا ہے