جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

بتایا جائے امریکہ کس معاہدے کے تحت فضائی حدود استعمال کرسکتا ہے، جسٹس (ر) وجیہ الدین

datetime 5  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) عام لوگ اتحاد کے رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم جاننا چاہتی ہے کہ امریکہ سے ایسا کون سا معاہدہ ہوا ہے کہ وہ ہماری فضائی حدود استعمال کر سکتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہماری سرکار ہمیشہ آقا کے

حکم کی تعمیل ہی کرتی رہے گی یا کبھی صدائے حق بھی بلند کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 04 جولائی یعنی ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر اور لاہور جوہر ٹاؤن کے جون 2021ء کے بھارتی تخریبی حملے کے پس منظر میں، پاکستان کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گو پاکستان نے افغانستان سے انخلا کے بعد امریکہ کو بیسز (چوکی، مورچے) دینے سے انکار کردیا ہے، مگر ایک معاہدے کے تحت امریکہ پاکستان کی خلائی حدود پھر بھی استعمال کر سکے گا۔ عام لوگ اتحاد جاننا چاہے گا کہ وہ کون سا معاہدہ ہے، کس نے قبول کیا اور کب ہوا۔ سب سے اہم یہ کہ کیا اس کو پاکستانی پارلیمان کی منظوری بھی حاصل ہے۔ کیا وہ ’’آپ یا تو ہمارے ساتھ ہیں، یا ہمارے خلاف‘‘ کی طرح کی دھمکی تو نہیں۔ اب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ روس نے مرکزی ایشیائی ریاستوں کو، افغان انخلا کے بعد امریکی استعمال کی شدید مخالفت کی ہے۔ کیا ہم بلاجواز ڈو مور ہی کرتے رہیں گے اور کیا ہماری سرکار ہمیشہ Voice Masters His کی طرز پر ہی گامزن رہے گی۔



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…