کراچی(این این آئی)محکمہ داخلہ سندھ نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام مزارات پیرسے کھول دیئے جائیں گے، تاہم لنگر پر پابندی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صوبے کے تمام مزارات پیر28جون سے کھولنے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے محکمہ داخلہ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں
انڈور جم، سوئمنگ پول اور امیوزمنٹ پارکس بھی آج سے کھل جائیں گے۔محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام مزارات پر احتیاطی تدابیراختیار کرنا لازمی ہوگی، زائرین اور عملے کو ماسک پہننا لازمی ہوگا، مزارات کے تمام داخلی راستوں پر سینیٹائزر دستیاب ہوں، مزارات اور درگاہوں پر احتیاطی تدابیر اور ہدایتی بینرز آویزاں ہوں، عوام کا رش نہ لگنے دیا جائے اور زائرین کو دس منٹ تک مزارات میں رہنے کی اجازت ہوگی۔نوٹیفکیشن کے مطابق پچاس سال سے زائد عمر کے افراد، بچوں اور کھانسی، بخار کی علامات والوں کو اجازت نہیں ہوگی، مزارات پر روزانہ اسپرے اور دھلائی کرنا لازمی ہوگا، لنگر پر پابندی ہوگی۔دوسری جانب عام لوگ اتحاد کے رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کنٹونمنٹ انتخابات میں منظم دھاندلی کے منصوبے کا پردہ چاک کردیا۔ انہوں نے کہا اس سے بڑی انتخابی دھاندلی اور کیا ہوسکتی کہ 25 جون کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے خط لکھ کر صوبائی الیکشن کمشنرز کو کہا گیا ہے کہ کنٹونمنٹ انتخابات (واضح تاخیر کے بعد) منعقد کئے جارہے ہیں، جن میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ 26 تا 29 جولائی 2021ء تک ہوگی۔ اس طرح جو پروردہ سیاسی اکائیاں ہیں انہیں پہلے ہی مطلع کر کے دیگر سیاسی پارٹیوں
کو سرپرائز دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ تو ایک ملک گیر الیکشن ہے، آئین کے تحت، ایک ضمنی انتخاب کے انعقاد کیلئے بھی 60 روز کی مدت دی گئی ہے۔ انہوں نے پارٹی عہدیداران اور کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی پوری تیاری رکھیں، کیونکہ بلدیاتی انتخاب کا اعلان بھی ایسے ہی اچانک کردیا جائے گا۔ اگر ایسا نہ ہو تو عوامی
نمائندگی کو اور کس طرح قدغن لگائی جائے؟،مزید برآں ای سی پی کے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ کنٹونمنٹ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں قواعد و ضوابط 9 جولائی 2021ء کو جاری کئے جائیں گے۔ جبکہ پبلک نوٹسز 15 جولائی 2021ء کو ایشو کئے جائیں گے۔ اور الیکشن کیلئے پولنگ 9 ستمبر 2021ء کو ہوگی۔ ان قواعد و ضوابط سے صاف ظاہر ہے کہ عوام کو بروقت اطلاع یا ان کی سہولت کاری سے الیکشن کمیشن لاتعلق ہے۔