اسلام آباد(این این آئی)وزیرداخلہ نےاین جی اوزکےمستقبل کافیصلہ سنادیا.وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ شناختی کارڈز کی تصدیق کیلئے ملک میں جاری مہم کے دوران1685 غیر ملکیوں نے رضاکارانہ طور پر پاکستانی شناختی کارڈز واپس کردیئے ٗ ججوں، میڈیا ہائوسز، تعلیمی اداروں، مسلح افواج کے آفیشل، اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں کو اسلحہ لائسنس کے اجراء کیلئے پالیسی وضع کی جائے بدھ کو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی صدارت میں سیکورٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری داخلہ، خصوصی سیکرٹری داخلہ، چیئرمین نادرا اور وزارت کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایات پر قومی سلامتی کیلئے شروع کی گئی مہم کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں جس کے تحت قومی شناختی کارڈ کی نادرا کی تصدیقی مہم کے دوران 1685 اجنبیوں نے رضاکارانہ طور پر پاکستانی قومی شناختی کارڈ واپس کر دیئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ نادرا کے ایسے حکام جنہوں نے اجنبیوں کو نادرا کے ڈیٹا بیس میں شامل کیا اور ایسے افراد کو جعلی قومی شناختی کارڈ جاری کئے ہیں، کے خلاف قانونی اور انضباطی کارروائی شروع کی جائے۔ وزیر داخلہ نے اس موقع پر 50 عالمی غیر سرکاری تنظیموں کو پاکستان میں کام کرنے کی اصولی منظوری بھی دی جبکہ 15 عالمی این جی اوز کی وزارت داخلہ کی عالمی این جی اوز کمیٹی کی طرف سے چھان بین جاری ہے جونہی ان کو کلیئر کر دیا جائے گا انہیں کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ مرحلہ وار اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کیلئے پالیسی تشکیل دے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وزارت کی جانب سے اعلیٰ عدالتوں کے ججوں، میڈیا ہائوسز، تعلیمی اداروں، مسلح افواج کے حکام، اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں کو اسلحہ لائسنس کے اجراء کیلئے ایک پالیسی وضع کی جانی چاہئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حالیہ قومی سلامتی تصدیق نو مہم قومی سلامتی کا معاملہ ہے اور اس پالیسی کو تکمیل تک جاری رہنا چاہئے۔ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ اس وقت تک رضاکارانہ طور پر شناختی کارڈ واپس کرنے والوں میں 1549 افغان، 44 بنگلہ دیشی اور ایک بھارتی اور ایک انڈونیشین شہری شامل ہے۔ نادرا کی جانب سے بتایا گیا کہ اس وقت تک 6 کروڑ 79 لاکھ قومی شناختی کارڈز کی تصدیق کی جا چکی ہے جن میں سے 48 ہزار اجنبی نکلے ہیں۔ وزیر داخلہ نے عوام کی جانب سے اس تصدیقی مہم میں دیئے جانے والے ردعمل کو سراہا جس کے تحت 92 ہزار 300 شہریوں نے ازخود نادرا کی ہیلپ لائن پر رابطہ کرکے اپنے شناختی کارڈز کے ریکارڈ کی تصدیق کرائی اور اجنبیوں کی شناخت کے حوالہ سے آگاہ کیا۔ وزیر داخلہ نے اس موقع پر نادرا کو اجنبیوں کے حوالہ سے آگاہ کرنے پر پالیسی کے تحت 45 شہریوں کیلئے انعام کی بھی منظوری دی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ 45 بے لوث پاکستانی شہری ہیں جنہوں نے قومی سلامتی کا فریضہ ادا کیا، یہ نقد انعام کے مستحق ہیں۔ نقد انعام کے علاوہ نادرا ڈیٹا بیس پر اجنبیوں کی نشاندہی میں ریاست کی مدد کرنے والے شہریوں کو وزارت داخلہ کی طرف سے تحسینی خطوط بھی ارسال کئے جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کی پالیسی سخت ہونی چاہئے۔ منظم اور شفاف انداز میں محدود اسلحہ لائسنس جاری کئے جانے چاہئیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں