جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

مزاحم بیکٹیریا کے لیے اینٹی باڈیز بے بس ہیں:ماہرین

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروسز کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نئے خطرناک جراثیموں کے سامنے ان کی دی گئی انٹی باڈیز بے فائدہ ہیں۔ برطانیہ کی پبلک ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے گذ شتہ چار سالوں میں ان مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو زیادہ طاقت ور انٹی باڈیز کو زیادہ عرصے تک استعمال کررہے ہیں۔ ماہرین نے انٹی باڈیز سے ہونے والے خطرات کی وجہ سے انٹی باڈیز کے کم سے کم استعمال کی ہدایت دی ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیکٹیریا انٹی باڈیز کے خلاف مزاحمت پیدا کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان بیماریوں جن میں جراثیم انٹی باڈیز کے خلاف مزاحم ہو گئے ہیں کی تعداد میں 2010 سے پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ صحت کے ماہرین کا کہنا کہ انٹی مائیکروبیئل مزاحمت کے پیدا ہونے کی صورت دہشت گردی سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ سالوں میں زیادہ تر اموات زخم ، معمولی انفکشن یا پیدائشی طور پر کسی مہلک انفکشن کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 2014 میں ڈاکٹروں نے ایک دن میں مجموعی طور پر انٹی بائیوٹیکس کے لیے 17.1 خوراکیں 1000 مریضوں کو دی ہیں جبکہ 2010 میں دی گئی انٹی باڈیز کی خوراکیں16.1 فیصد ہے جس میں 6.2 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 2013 میں اس میں 2.1 فیصد مزید اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2010 سے2014 میں ای کو لائی بیکٹیریا جس نے اینٹی باڈیز کے خلاف مذاحمت پیدا کی ہے کہ وجہ سے انفیکشن میں اضافہ 15.6 فیصد ہوا ہے۔ مزاحم بیکٹیر یا کی وجہ سے پیٹ کا درد،گردوں کا فیل ہونا اور غمگین صورت حال میں موت ہے۔ رپورٹ کے مطابق نمونیا جو مزاحم بیکٹیریا کلبسیلا نمونیا کی وجہ سے ہوتا ہے کے مریضوں میں 2010 سے 2014 کے عرصہ میں 20.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین نے ڈاکٹروںکو مریضوں کو زیادہ عرصے اور زیادہ طاقت ور اینٹی باڈیز دینے سے خبردار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹی مائکروبیئل مزاحمت پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔ برطانیہ کی نیشنل انٹسیٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلنٹ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کو اپنے مریضوں کو کم طاقت اینٹی باڈیز دینی چاہیے اور ادویات دینے سے پہلے یہ جانچ لینا چاہیے کہ اینٹی باڈیز کی ضروت ہے یا نہیں۔ انہوں نے کا کہ بعض اوقات بخار،زکام اور مٹی سے ہوئی الرجی کے لیے بھی ڈاکٹر اینٹی باڈیز کی صلاح دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ انٹی باڈیز کی مزاحمت بڑھنے کے ساتھ ڈاکٹروں اور مریضوں کو اینٹی مائیکروبیئل میڈسنز لیتے ہوئے احتیاط کی ضرورت ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ اینٹی باڈیز کے استعمال میں احتیاط کے ساتھ ساتھ مزاحم بیکٹیریا کی وجہ سے نئی اور جان لیوا بیماریاں سامنے آنے پر علاج کے لیے نئے اور قابل اثر طریقے بھی ڈھونڈنے ہوں گے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…