اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

ایران میں ہم جنس پرستی کے الزام میں 2خواتین کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی

datetime 6  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )حقوق انسانی کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ ایران میں دو ایل جی بی ٹی کارکنوں کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔بی بی سی اردو کی روپرٹ کے مطابق ہینگا آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ارمیا کی ایک عدالت نے 31 سالہ زہرہ صدیقی ہمدانی اور 24 سالہ الہام چوبدار کو ’دنیا میں اخلاقی بگاڑ‘ پیدا کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔

ہینگا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ نے ان پر ہم جنس پرستی اور مسیحیت کو فروغ دینے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مخالف میڈیا سے بات کرنے کا الزام لگایا ہے۔ان کارکنوں کو بظاہر ارمیا سینٹرل جیل میں فیصلے کے بارے میں بتایا گیا۔ ایران کی عدلیہ کی جانب سے ایل جی بی ٹی کارکنوں کو دی جانے والی سزا کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ بہت سے ایرانی شہری سوشل میڈیا کے ذریعے ان کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ہینگا نے کہا کہ صدیقی ہمدانی کا، جنھیں سارہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، تعلق ایران کے صوبے مغربی آذربائیجان کی کرد اقلیت سے ہے۔ اس صوبے کی سرحد ترکی اور عراق سے ملتی ہے۔ہینگا نے کہا کہ صدیقی ہمدانی کا، جنھیں سارہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، تعلق ایران کے صوبے مغربی آذربائیجان کی کرد اقلیت سے ہے۔ اس صوبے کی سرحد ترکی اور عراق سے ملتی ہے۔حقوق انسانی کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پہلے سارہ صدیقی ہمدانی کو ’غیر روایتی‘ حقوق ورکر لکھا جنھیں صرف اس کے حقیقی یا سمجھے جانے والے جنسی رجحانات اور صنفی شناخت کے ساتھ ساتھ ان کی سوشل میڈیا پوسٹس اور ایل جی بی ٹی کے دفاع میں بیانات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔اس میں بتایا گیا ہے کہ انھیں اکتوبر 2021 میں پاسداران انقلاب اسلامی نے ترکی میں پناہ کی غرض سے داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…