اسلام آباد (آن لائن) سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر دھرنا دینے والے خیبر پختونخوا کے اساتذہ عمران خان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش پولیس نے ناکام بنا دی۔مظاہرین نے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید ،
تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری، اعجاز چوہدری اور اسدعمر کی گاڑیاں روک لیں۔شیریں مزاری اورخالد خورشید کو واپس جانا پڑا۔اساتذہ نے تحریک انصاف کے خلاف نعرے لگائے جس کے بعد شیریں مزاری واپس روانہ ہوگئیں اسد عمر نے مظاہرین کو ان کے جائز مطالبات میں ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی تاہم مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔اساتذہ نے نوکریاں مستقل کرنے کے ساتھ تنخواہوں میں سالانہ اضافہ کرنے کا بھی مطالبہ کر رکھا ہے۔ اس موقع پر موجود پولیس نے مظاہرین کو عمران خان کے گھر میں داخل ہونے سے روک دیا، رات گئے تک پولیس کی بھاری نفری عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر بیریئر پر موجود تھی۔مظاہرین نے دھمکی دی ہے کہ بیریئر ہٹایا جائے ورنہ اساتذہ زبردستی آگے بڑھیں گے۔اس حوالے سے ڈی ایس پی بارہ کہو کا کہنا ہے کہ مجسٹریٹ اور پولیس حکام مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ڈی ایس پی بارہ کہو نے مظاہرین کو یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ جلد کوئی وفد آپ کا مسئلہ حل کرنے آ جائے گا۔واضح رہے کہ خیبر پختونخوا سے آئے ہوئے اساتذہ کا بنی گالہ میں دھرنا دو دن سے جاری ہے۔اب انہوں نے سابق وزیراعظم کے گھر کی طرف جانے والے راستے پر ٹینٹ لگا دیے ہیں۔احتجاج کرنے والے اساتذہ کہتے ہیں کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو کے پی میں پی ٹی آئی کے خلاف تحریک چلائیں گے۔