اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپنے پاوں پر کھڑے ہونے کی کوشش کریں گے۔لنگر خانوں کو نہیں چلایا جا سکتا۔ جس نے لنگر خانے بنانے ہیں وہ حکومت میں نہ آئے۔ حکومت کا کام روزگار کی فراہمی ہے،عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف 14 کروڑ میں دبئی میں بیچے،قیمتی تحائف میں ڈائمنڈ جیولری، بریسلٹ، گھڑیاں اور سیٹ شامل ہیں ۔
وزیر اعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ اپنے بیٹے کو وزیر اعلی بنانے کا کوئی شوق نہیں تھا۔ ہم نے پرویز الہی کو وزارت اعلی کی آفر کی تھی، انھوں نے یہ آفر قبول کرتے ہوئے دعائے خیر بھی کی تھی، دونوں جانب سے ایک دوسرے کو مٹھائیاں بھی کھلائی گئی تھیں لیکن اس کے باوجود پرویز الٰہی بھاگ گئے جس کی وجہ سے ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں بچا تھا، حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کا فیصلہ ان کا نہیں بلکہ پارٹی اور اپوزیشن اتحاد کا تھا کیونکہ اپوزیشن کا مؤقف تھا کہ پنجاب میں کوئی ایسا شخص وزیراعلیٰ ہو جو ڈلیور کر سکے اور پھر سب نے متفقہ طور پر حمزہ شہباز کو نامزد کیا ۔ انہوں نے کہاایک دو دن میں کابینہ مکمل کر لی جائے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں کنفرم کر سکتا ہوں کہ عمران خان نے توشہ خانے سے تحائف لے کر بیرون ملک فروخت کیے ہیں۔ عمران خان نے پہلے توشہ خان کا قانون تبدیل کیا۔ وزیراعظم نے بیچے گئے تحائف کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے یہ تحائف 14 کروڑ روپے میں دبئی میں فروخت کیے، قیمتی تحائف میں ڈائمنڈ جیولری، بریسلٹ، گھڑیاں اور سیٹ شامل ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے بھی ایک بار گھڑی تحفے میں ملی تھی جسے میں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا تھا، مجھے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا وزارت توانائی سے بجلی کے کارخانوں کو ایندھن کی فراہمی متعلق پوچھا۔ وزارت توانائی کے افسر پہلے آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔ پھر کہا وہ نیب کے خوف کی وجہ سے فیصلہ نہیں کر پا رہے تھے۔ ہیلتھ کارڈ پروگرام نواز شریف کا دیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا 2018 میں ہماری حکومت ہوتی تو ہیلٹھ کارڈ پورے ملک میں دے چکے ہوتے۔