اسلام آباد (این این آئی) نیب نے سابق صدر آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم محمد نواز شریف،یوسف رضا گیلانی، خواجہ انور مجید، سابق برطانوی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن ودیگر کیخلاف بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کرنے اور چار انوسٹی گیشنز کی منظوری دیدی ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت گزشتہ28 ماہ میں 158 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے،
اس وقت 1275 بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں،مالیت تقریباََ 943 ارب روپے ہے تمام ڈائریکٹر جنرلز شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں۔قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قومی احتساب بیورو ب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں، تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں، نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 3ریفرنسز کی منظوری دی گئی، جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی، سابق صدر آصف علی زرداری،محمد نواز شریف سابق وزیر اعظم، خواجہ انور مجید، خواجہ عبدالغنی مجیدکے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس سکینڈل میں بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی،
ملزمان پر سرکاری توشہ خانہ سے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے گاڑیاں، تحائف لینے کاالزام ہے۔جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کامران شفیع سابق سفیر اور واجد شمس الحسن سابق ہائی کمشنر برطانیہ کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان نے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی خزانے کو تقریباََ27 ہزارڈالرز اور 28 ہزار پونڈز کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عبداللہ علوی، آنریری سیکرٹری ا سٹیٹ بینک آف پاکستان سٹاف کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
ملزمان پر مبینہ طورپر عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دینے کے علاوہ ان سے 7.8 ملین روپے ہتھیا لئے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 4انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں نشاط چنیاں پاور لمیٹڈ، افسران و اہلکاران، نیپرا اینڈ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور دیگر محکمہ صحت گورنمنٹ سندھ کے افسران و اہلکاران،ممبران پروکیور کمیٹی، پروگرام منیجرز ہیپاٹائٹس پریونشن اینڈ کنٹرول پروگرام حکومت سندھ اور دیگر، رحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان کوئٹہ اور دیگر، اعجاز حسین جاکھرانی، سابق ایم این اے ضلع جیکب آباد اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنزکی منظوری شامل ہے۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 9 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں سیف سٹی پروجیکٹ اسلام آباد کی انتظامیہ،ٹی ای پی اے، ایل ڈی اے کے افسران و اہلکاران اور دیگر،محمد رمضان اعوان سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شعبہ سندھ اور دیگر، ایکسین محمد عاشق، پراجیکٹ ڈائریکٹر محمد ریاض گیپکو گجرانوالا اور دیگر، بینک آف خیبر پشاورکے افسران و اہلکاران اوردیگر، سردار عاشق حسین خان گوپنگ ممبر قومی اسمبلی، جاوید اقبال پٹواری علی پور مظفر گڑھ اور دیگر،میسرزٹیچنگ ہاسپٹل سینئرپرچیز آفیسرز/ آفیشلز آف ٹیچنگ ڈی ایچ کیو ہاسپٹل ڈی جی خان فارمیسی سپلائرز اور دیگر،
شوکت بسراسابق ایم پی اے/ پارلیمنٹری سیکرٹری پنجاب ہاورن آباد بہاولنگر اور دیگر، میسرز عبداللہ شاہ غازی شوگرملز لمیٹڈ کے مالکان /ڈائریکٹرز اور دیگرکے خلاف انکوائریزکا فیصلہ کیا گیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران و اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری قانونی کارروائی کے لئے سی ڈی اے کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔نیب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شکیل احمد، سابق ڈی جی پارکس اینڈ ہاٹی کلچر اتھارٹی لاہوراور دیگرکے افسران و اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری چیف سکیرٹری پنجاب کوقانونی کاروائی کیلئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس
میں این جی اوز SDPI،فافین ایف اے او اور دیگرکے خلاف انکوائری وزارت داخلہ کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فاٹا رورل پروگرام پروجیکٹ کے افسران /اہلکاران،ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن اور دیگرکے خلاف متعلقہ محکمہ کو قانونی کاروائی کیلئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سید عارف خان، ڈائریکٹر میسرز کینال ویو پشاور اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن پشاور ڈویلپمینٹ اتھارٹی کو قانونی کاروائی کیلئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کے افسران و اہلکاران اور دیگر، فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمینٹ انتظامیہ کے
اہلکاران /افسران اور دیگر،ذولفقار بخاری ولد واجد بخاری اور دیگر، لاہور نالج پارک کمپنی کی انتظامیہ کے اہلکاران /افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت گزشتہ28 ماہ میں 158 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے۔ ا
نہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے خصوصاََ ورلڈ اکنامک فورم کی حالیہ رپورٹ میں نیب کی آگاہی اور تدارک کی پالیسی کو سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی سزا دلوانے کی مجموعی شرح تقریباََ70 فیصدہے۔نیب نے گزشتہ 28 ماہ میں 630 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالت میں دائرکئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب مضاربہ/مشارکہ کے 45 ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے عوام کی لوٹی گئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ نیب کے اس وقت 1275 بدعنوانی کے ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباََ 943 ارب روپے ہے۔انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔