اسلام آباد(نیوزڈیسک) نیسپاک ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دو تہائی رقبہ کسی نہ کسی فالٹ لائن پر واقع ہے، ملک کا 45 فیصد علاقہ یوریشین اور 40 فیصد انڈین ٹیکٹونک پلیٹ پر ہے۔ فالٹ لائنز کے حساب سے پاکستان کو 19 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 7 زون ایسے ہیں جہاں شدید زلزلوں کا خدشہ ہے۔ سندھ میں گھوٹکی، سکھر اور نواب شاہ زلزلے کی فالٹ لائنز پر واقع ہیں۔ پنجاب میں چولستان، بہاولپور خیبر پی کے میں جنوبی و شمالی وزیرستان فالٹ لائنز پر واقع ہیں۔ بلوچستان میں ڈیرہ بگٹی اور آزاد کشمیر کا سارا علاقہ زلزلے کی فالٹ لائنز پر ہے، کراچی سے لیکر آواران تک ساحلی پٹی خطرناک ترین فالٹ لائنز پر ہے۔ ساحلی علاقہ دو مرتبہ شدید زلزلے کے بعد سونامی کی تباہ کاریوں سے دوچار ہو چکا ہے۔ اسلام آباد نہایت خطرناک فالٹ لائن مین بائونڈری تھرسٹ پر واقع ہے۔ ایوان صدر، وزیراعظم ہائوس، سیکرٹریٹ بھی انتہائی خطرناک فالٹ لائن پر ہیں۔