کوئٹہ (نیوزڈیسک)جاپان کے کراچی میں نائب قونصل جنرل شنٹو نے کہا ہے کہ جا پان کے سرمایہ کار بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہیں یہاں کے حالات بہتر ہو تو کاروباری بھی کیا جا سکتا ہے ۔انہوںنے یہ بات منگل کے روز ایوان صنعت و تجار ت کوئٹہ کے دورے کے موقع پر ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پرایوان صنعت و تجار ت کے صدر جمال خان ترکئی ،سنیئر نائب صدر ، صدیق القریش، نائب صدر سمیع بلوچ ، سابقہ سنیئر عہدیداران میں جمعہ خان ، شاہدہ ولی، نیاز کاسی ، جانان اچکزئی ، چوہدری امجد نصیب اللہ اچکزئی ، اور دیگر ممبران بھی موجو دتھے۔مسٹر شنٹو نے کہاکہ جاپان کا ویزہ بہت مشکل سے لیا جاتا ہے کیونکہ اکثر تاجران اور لوگ یہاں سے جاپان جاتے ہیں اور وہاں پر اپنے آپ کو مہاجرین شو کرتے ہیں اور وہاںپنا ہ لینے کی کوشش کر تے ہیں اور یہ تاثر دیتے ہیںکہ وہ مہاجرین ہے اسلئے جاپان ویزہ ملنا بہت مشکل ہے اس کےلئے اگر چیمبر آف کامرس کی جانب سے کوئی لیٹر دیا جائے اور اس کی ذمہ داری کوئٹہ میںموجود اعزازی کونسل جنرل قبول کرے تو ویزہ ملنے میں آسانی پیدا ہوسکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ جاپان میں بڑے بڑے ٹرک گاڑیاں ٹرالر تیار ہوتے ہیں اور کا سامان بھی جاپان سے ملتا ہے اسلئے جو تاجر جاپان میں کاروبار کرنا چاہتے ہیں ان کو چاہئے کہ وہ جاپان کے جو رولز ہے اس کے مطابق چلے اور ویزہ مل سکتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ میںنے کہاکہ میںنے مقامی انتظامیہ سے بھی ملاقاتیں کی ہے ان کی باتوں میں اور چیمبر آف کامرس کی باتوںمیںبہت فرق ہے ہماری حکومت بلوچستان کے تاجروں کو تمام سہولتیں دینے کیلئے تیار ہیں تاکہ وہ جاپان میں کاروبار کرسکے مگر اس کے لئے پہلا ویزہ حاصل کرنا ضرور ی ہے اور دوسرا اس ملک کے اپنے قانون و قاعدہ ہے اس پر عمل درآمد کرنا بہت ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جاپان ایک بہت بڑا ٹریڈ ملک ہے مگر اس کے اصول بھی اسی طرح سخت ہے اگر کوئی تاجر اس پر عملددرآمد کرے گا تو اس کو تمام مراعات دی جائے گی ۔اس سے قبل ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کے صدر جمال خان ترکی نے کہاکہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور جغرافیائی ایک مخصوص اہمیت کا حامل ہے ایران اور افغانستان کے ساتھ ایک وسیع بارڈر اس کی جغرافیائی پوزیشن کو وسطی اشیاءممالک کے ساتھ مزید تقویت بخشتا ہے بلوچستان کو کل رقبہ 34.8ملین ہیکٹر ہے جبکہ 4فیصدر حصہ قابل کاشت ہے صوبے کے جی ڈی پی میں 52فیصد حصہ لائیوں سٹاک ہے پاکستان کا 90فیصدساحلی علاقہ اس صوبے میں ہیں بلوچستان بہت قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور اس کا موسم زمینی بناوٹ اور اس کو پھلوں سبزیوں کی پیدوار میں مزید اہمیت دیتا ہے بلوچستان معدونی وسائل سے بھی مالا مال ہے جس میں کرومائٹ ، خام لوہا ، سونا ، تانبا ، اونیکس، گرنائیٹ ، بھی شامل ہے اس لحاظ سے صندوق پروجیکٹ ایک اہم پروجیکٹ ہے جس کا دار ومدار 412ملین ٹن بنیادی معدنیات ہے اس میں 0.5اگرام سونا فی ٹن اور1.5گرام چاندی ہے بلوچستان کی معاشی اور اقتصادی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے بلوچستان کے لئے کراچی کونسلیٹ میں ایک سپیشل ڈیکس قائم کیا جائے تاکہ ہماری تاجر برادری کے مسائل بروقت حل کیا جائے اس عمل میں ہمارے کاروباری و اقتصادی تعلقا ت کو تقویت حاصل ہوگی حکومت جاپان سے ہم یہ بھی پرزور درخواست کرتے ہیںکہ بلوچستان میں ڈائریکٹریٹ انویسٹمنٹ قائم کریں اور ان صنعتوں کا قیام گوادر، اور بوستان ، انڈسٹریل اسٹیٹ میں کیا جا سکتا ہے اور ان سیکرٹریٹ کی نشاندہی کرنے میں ہمار ا تعاون آپ کے ساتھ رہے گا۔