بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

اولمپکس کے کھلاڑی اپنا تمغہ منہ میں ڈال کر کیوں چباتے ہیں ؟ انہیں ایسا کرنے کا کون کہتا ہے ؟ حیران کن انکشاف جو آپ کو پہلے نہیں پتا ہوگا

datetime 7  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اگر آپ اولمپکس مقابلے دیکھنے کے شوقین ہیں تو آپ نے ہوسکتا ہے اس بات کو نوٹ کیا ہو کہ بڑی تعداد میں کامیابی حاصل کرنے والے کھلاڑی اپنے سونے یا چاندی کے تمغوں کو چباتے ہوئے نظر آتے ہیں۔پرانے زمانے میں سونے کی پہچان کے لیے اسے چبایا جاتا تھا مگر کیا ان ایتھلیٹس کا ماننا ہے کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ان کے ساتھ دھوکا کرنے والی ہے؟ کیا کسی کو لگتا ہے کہ وہ میڈل کی جگہ چاکلیٹ کو چبا رہا ہے؟ایسا درحقیقت کسی کے احکامات کے نتیجے میں ہوتا ہے اور وہ ہیں فوٹوگرافرز۔
جی ہاں جب اولمپک مقابلوں میں میڈل جیتنے والے ایتھلیٹ تصویر کھنچوا رہے ہوتے ہیں تو وہاں جمع فوٹوگرافرز ان سے مطالبہ کرتے ہیں سیدھا کھڑے ہوکر محض مسکرانے کے بجائے کچھ الگ کریں۔چونکہ ان کے ہاتھ میں کچھ اور تو ہوتا نہیں لہٰذا کامیاب کھلاڑی اپنے میڈلز کو ہی منہ میں ڈال کر چبانے کی اداکاری کر کے فوٹوگرافرز کو مطمئن کردیتے ہیں۔اگر آپ کو کبھی یہ خیال آیا ہو کہ ایسا کرنے کے نتیجے میں کبھی کسی کا دانت تو نہیں ٹوٹ گیا تو اس کا جواب ہے، ہاں ایسا ہوچکا ہے، تاہم گرمائی کی بجائے سرمائی اولمپکس میں۔2010 میں جرمنی کے ڈیوڈ مولر کا دانت چاندی کے میڈل کو چبانے کے دوران ٹوٹ گیا۔جیسا بتایا جاچکا ہے کہ سونے کو چبا کر اس کے اصلی ہونے کی شناخت کی جاسکتی ہے، یعنی اصل سونے میں دانتوں کے چبانے کا ہلکا سا نشان آجاتا ہے۔مگر اولمپک ایتھلیٹس کو یہ بات تو معلوم ہوتی ہے کہ ان کا گولڈ میڈل کا زیادہ تر حصہ چاندی اور تانبے پر مشتمل ہوتا ہے۔اگر ان کا میڈل مکمل طور پر سونے کا ہو تو جتنے تمغے تقسیم ہوتے ہیں اس کے لیے آئی او سی کو 17 ملین ڈالرز خرچ کرنا پڑ جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…