اسلام آباد (آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ زیادتی کیس کی تحقیقات میں جدید ٹیکنالوجی کااستعمال یقینی بنانیکافیصلہ کیاگیا ہے۔ زیادتی کے جرائم کی روک تھام کے لیے موثر قانون سازی کی جائے گی، زیادتی کے مجرمان کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے جبکہ کورونا کے علاج کی دوائی کی قیمت 10 ہزار سے کم کر کے تقریباً 8 ہزار 400 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا
خصوصی افراد کے لئے گاڑیوں کی درآمد کے فیصلے کی توثیق کر دی گئی ہے انرجی سیکٹر اور ایف بی آر وزیراعظم کی اہم ترجیحات ہیں تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد شبلی فراز نے ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کابینہ اجلاس میں زیادتی کیس سے متعلق قوانین کا جائزہ لیا گیا، شہزاد اکبر نے زیادتی سے متعلق بل کا مسودہ پیش کیا، کابینہ نے زیادتی کیس کی تحقیقات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہمیں جنسی جرائم میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے انہوں نے کہا ہے کہ پانچ سال سے زیادتی کے واقعات بڑھ گئے ہیں، اس حوالے سے ایک بل پر بحث ہوئی بل کا مقصد اس طرح کے اقدام کی روک تھام کو یقینی بنانا ہے انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں توانائی کے شعبے کے حوالے سے بات ہوئی، جو بجلی کے پلانٹس ایل این جی پر چلتے ہیں ان پالیسی پر بات ہوئی انہون نے پاور سیکٹر کے حوالے سے کابینہ اجلاس میں تفصیل سے بات کی گئی جبکہ انرجی سیکٹر ایف بی آر وزیراعظم کی اہم ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے کینسر کی طرح ہیں جو پھیلتے جارہے ہیں جبکہ شعبے کے مسائل سے جلد عوام کو آگاہ کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوئی، بجلی کے گردشی قرضوں نے ہماری معیشت کو اپنی پکڑ میں لے رکھا ہے، پتا چلنا چاہیے کہ
بجلی مہنگی ہونے کی وجوہات کیا ہیں، یہ بھی پتا چلنا چاہیے کہ حکومت بجلی کہ قیمتوں میں کمی کے لیے کیا کر رہی ہے، توانائی کے شعبے کے مسائل سے جلد عوام کو آگاہ کریں گے۔شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 9 اور 16 ستمبر کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی جن میں خصوصی افراد کے لیے گاڑیوں کی درآمد کا فیصلہ بھی شامل ہے۔توانائی کے شعبے سے متعلق
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی کے معاہدوں نے ملک کو گروی رکھا لیکن اب ہم ان کو توڑ نہیں سکتے، بجلی کی پیداوار پر توجہ دی گئی لیکن ٹرانسمیشن اور ترسیل پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے لائن لاسز بڑھے، جبکہ گردشی قرضے کینسر کی طرح ہیں جو پھیلتے جارہے ہیں۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں کورونا کے علاج کی دوائی کی قیمت 10 ہزار سے کم کر کے تقریباً 8 ہزار 400 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 94 ادویات کی قیمتوں کو مناسب سطح پر کردیا گیا ہے، ان میں زندگی بچانے والی، بلڈ پریشر، مرگی، کینسر، امراض قلب کی دوائیں بھی شامل ہیں۔