اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

ویکسین پر اعتبار میں فرانسیسی سب سے پیچھے

datetime 20  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(آن لائن) پوری دنیا میں اگر کوئی ملک بیماریوں کے خلاف استعمال کی جانے والی ویکسین کے متعلق سب سے زیادہ بدگمان ہے تو وہ فرانس ہے۔ ایک سرویکے مطابق فرانس کی 33 فیصد آبادی ویکسین کی افادیت اور اہمیت کی قائل نہیں۔اس ضمن میں برطانوی طبی خیراتی ادارے ویلکم نے یہ سروے ڈیزائن کیا تھا جبکہ سروے کی انجام دہی گیلپ ورلڈ پول نے کی تھی جو اپریل سے دسمبر 2018 تک جاری رہا تھا۔

اس سروے میں 144 ممالک کے ایک لاکھ چالیس ہزار افراد سے مختلف سوالات پوچھے گئے تھے اور ان کے جوابات کو ایک مطالعے کی شکل دی گئی تھی۔اس سروے سے اہم انکشاف ہوا ہے کہ زیادہ آمدنی والے ممالک کیباشندوں کا ویکسین پر اعتماد اسی لحاظ سے کم ہے۔ یہی وجہ ہے  کہ بعض امیر اور ترقی یافتہ ممالک میں ویکسین کے خلاف باقاعدہ مہم جاری ہے۔ اس نئی لہر کے تحت لوگوں نے ویکسین کی افادیت مسترد کردی ہے اور یہاں تک کہ اسے انسانی صحت کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ نے اس سال اپریل میں جاری کردہ رپورٹ میں کہا تھا کہ سال 2010 سے 2017 کے درمیان 16 کروڑ نوے لاکھ بچوں کو خسرے کی پہلی ویکسین نہیں دی جاسکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صرف امریکہ میں خسرے کے ایک ہزار سیزائد نئے کیسز دیکھے گئے ہیں۔اس رحجان پر گفتگو کرتے ہوئے ویلکم ٹرسٹ میں عوامی رابطے کے سربراہ عمران خان نے کہا، ’ میں اسے ایک عمومی رحجان سمجھتا ہوں کیونکہ جہاں ویکسین پر شکوک پائے جاتے ہیں ان میں ترقی پذیر ممالک بھی اس کا رحجان بڑھ رہا ہے۔ لیکن امیر ممالک میں اس کا رحجان ان کیلیے حیران کن ہے۔‘اس سروے میں پوری دنیا کے 79 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ ویکسین مؤثر ہیں اور 84 فیصد نے کہا ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔ فرانس کے برخلاف بنگلہ دیش اور روانڈا جیسے ممالک مے لوگوں نے ویکسین پر 100 فیصد اعتماد کرتے ہوئے انہیں مؤثر، محفوظ اور بچوں کے لییضروری قرار دیا۔دوسری جانب مغربی یورپ کے ممالک کے صرف 22 فیصد افراد نے ہی ویکسین کے محفوظ ہونے سے انکار کیا جبکہ مشرقی یورپ کی 17 فیصد آبادی نے کہا کہ ویکسین غیرمؤثر ہیں۔اس کی شاید ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ امیر ممالک میں صحت اور معالجے کی

مناسب سہولیات ہیں اور اگر وہ ویکسین نہیں لیتے تو اس سے وہ ہلاک نہیں ہوں گے لیکن غریب ممالک میں معالجے کی سہولت نہ ہونے کی بنا پر ویکسین ہی ان کا کل سہارا ہے۔ یا پھر امیر ممالک یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آیا ویکسین نہ لگوانے کے کیا نتائج مرتب ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…