اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی) پاکستانی موٹرز انڈسٹری میں کم قیمت کی گاڑیوں کی ڈیمانڈ کے مطابق کئی نئی کارساز کمپنیاںسامنے آئیں جنہوںنے مارکیٹ میں ایک سے ایک شاہکار متعارف کروایا ہے ۔ تاہم اس سلسلے میں پاکستانیوں کیلئے 800سی سی کار کے حوالے سے زبردست خوشخبری ملنے والی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ 800سی سی کی چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی
توقع کی جارہی ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت عوام کو سستی گاڑیوں کی فراہمی کو آسان بنانے کیلئے 800سی سی کاروں پر ٹیکسز میں چھوٹ دینے پر غور کر رہی ہے ، حکومتی اقدامات کے بعد ہی ان گاڑیوں کی نمایاں کمی ہو گی ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے شوکت ترین گیارہ جون کو اپنا پہلا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کریں گے،بجٹ کا کل حجم 8000 ارب روپے کے لگ بھگ ہوگا، ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد اضافہ متوقع ہے، معیشت کا حجم 52 ہزار 57 ارب روپے تک پہنچے گا، معاشی ترقی کی شرح 4.8 فی صد ہوگی، 3060 ارب روپے قرضوں اور سود پر خرچ ہوں گے، متعدد شعبوں کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر خبریں زیر گردش ہیں کہ نئی آٹو پالیسی میں درآمد ہونے والی چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکسز میں 63 فیصد تک چھوٹ دیے جانے کا امکان ہے، مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیوں پر صرف سات فیصد ٹیکس کی چھوٹ کی تجویز ہے، ریگولیٹری ڈیوٹی میں پچاس فیصد، کسٹم ڈیوٹی میں سات فیصد اور ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ڈھائی فیصد تک چھوٹ کی تجویز زیر غور ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں 20 ارب روپے سے زائد کی انکم ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے،ؒتنخواہ دار طبقے کو میڈیکل الاؤنس پر، کارپوریٹ ایگریکلچرل انکم کے
منافع پر اور قبائلی علاقہ جات میں کاروبار پر 4 ارب روپے کی انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجاویز ہیں۔ذرائع ایف بی آر کے مطابق سوشل سیکیورٹی اداروں کیلئے انکم ٹیکس، ایل این جی ٹرمینلزاورآپریٹرز کو دی گئی انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنیکی سفارش ہے،آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ 5.6 فیصد کے حساب سے 2915 ارب روپے ہوسکتا ہے۔سالانہ ترقیاتی پروگرام900ارب روپے رکھاجائیگا۔
صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے ہوگا، سبسڈیزکی مد میں 530 ارب روپے رکھے جاسکتے ہیں، دفاعی بجٹ 1400ارب سے زائد رکھے جانیکا امکان ہے۔آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدن 5820 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدن 1420 ارب روپے ہوسکتی ہے۔ تعمیراتی شعبے کیلئے ایمنسٹی کی مدت میں توسیع کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی رضا مندی پر کنسٹرکشن ایمنسٹی اسکیم کی مدت ستمبر یا دسمبر 2021 تک بڑھنے کا امکان ہے۔ آرڈیننس کے تحت مدت میں 3 یا 6 ماہ کی توسیع ہو سکتی ہے۔ اسکیم کے تحت 140 ارب کے 350 منصوبے رجسٹرڈ ہوئے۔ تعمیراتی شعبے کیلئے دی گئی اسکیم کی ڈیڈ لائن جون 2021 ہے۔