اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن )خیبر پختونخوا کے ایڈہاک ملازمین اور اساتذہ نے بنی گالہ کے باہر مطالبات کی منظوری تک دھرنا دینے کا اعلان کردیا، مظاہرین نے ڈیڈ لائن دینے دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج مطالبات پورے نہ ہوئے تو بنی گالہ کے اندر جا کر مارچ کرینگے۔نجی ٹی وی سماء کے مطابق
اتوار 19 جون کو خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ایڈ ہاک ملازمین نے ریگولرائزیشن کے حق میں سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر احتجاج اور مظاہرہ کیا گیا۔ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے معطل ہونے والے صدر عطا الرحمان بھی ایڈ ہاک ملازمین کا ساتھ دینے مظاہرے میں پہنچ گئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ آج مطالبات نہیں مانے تو عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر جا کر مارچ کرینگے۔ مظاہرین نے عمران خان کی رہائش گاہ جانے کی بھی تیاری مکمل کرلی۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان بینر اتارنے پر جھگڑا اور مخالفین نے فائرنگ کر دی جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہو گئے۔لاہور میں ضمنی الیکشن سے قبل دو سیاسی گروپوں ن لیگ اور پی ٹی آئی کےکارکنان آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے پر حملہ کر دیا۔ پی پی 167 جوہر ٹاؤن میں فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہنگامہ آرائی اور فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوئے
جھگڑا ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان بینر اتارنے کے معاملے پر ہوا۔مسلم لیگ ن کے امیدوار نذیر چوہان نے دعویٰ کیا کہ کہ الیکشن مہم کے بعد واپس گھر جا رہا تھا کہ
فائرنگ ہوئی جبکہ فائرنگ کرنے والے ملزمان بھی فرار ہوگئے۔فائرنگ سے ان کا بیٹا زخمی ہوا ہے جبکہ حملہ مخالف امیدوار، اس کے بھائی اور ساتھیوں نے کیا ۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما خالد گجر نے الزام لگایا کہ نذیر چوہان ہمارے آفس کے سامنے آکر فلیکس اتار رہا تھا، ورکرز کو گاڑی ماری اور بیٹے کو زخمی کیا،
تصاویر اتارنے کی کوشش کی تین ورکر زخمی ہوگئے۔خالد گجر نے بتایا کہ بیٹے کی حالت بہتر ہے جو جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے، زخمی کارکنوں کا میڈیکل ہو رہا ہے۔ تھانہ جوہر ٹاؤن درخواست دے دی ہے