اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی) پنجاب کے تاجروں نے 9 بجے بازار بند کرنے کے فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے 8 جولائی کو شٹر ڈاؤن ہڑال کی کال دے دی ہے،تاجر برادری کا کہناہے کے حکومت فیصلہ واپس دے معاشی قتل عام نہیں ہونے دیں گے ۔ تفصیلات کےمطابق آل پاکستان انجمن تاجران اور قومی تاجر اتحاد نے پنجاب کے بازار 9 بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے
ہڑتال کا عندیہ دیا تھا۔ دوسری جانب بجلی کے شارٹ فال سے نمٹنے و عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانے کیلئے پنجاب بھر کی طرح جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں بھی کاروباری و تجارتی مراکز کیلئے اوقات کار مقرر کر دیے گئے۔نئے اوقات کار کے مطابق کاروباری مراکز، شاپنگ مالز بازار، مارکیٹوں و دکانوں میں شب 9 بجے تک کاروبار جاری رہ سکے گا جبکہ ریسٹورنٹس، ہوٹلز، کیفے و کلب تندور سینما و تفریح مقامات شب ساڑے گیارہ بجے تک کھلے رکھے جا سکیں گے،اسی طرح فارمیسیز میڈیکل اسٹورز، ہسپتالوں سمیت پیڑول پمپس سی این جی اسٹیشنز، دودھ دہی کی دکانوں، صنعتوں و فیکٹریز اور موٹر وے و ہائی ویز پر سروس ایریاز و ٹائز شاپ وغیرہ کو اوقات کار کی پابندی سے استثنیٰ دیا گیا۔شادی ہالز کیلئے شب دس بجے تک کی پابندی برقرار رکھی گئی ہے،ہفتے کے دن عوام کی سہولت کیلئے اوقات کار کی پابندی عائد نہیں ہوگی تاہم ہفتہ وار تعطیل کیلئے بھی تاجروں و کارباری طبقے کو سہولت کے مطابق انکی ثواب دید پر چھوڑا گیا ہے جس کے تحت وہ جمعہ یا اتوار کے دن ایک دن کی تعطیل کرسکتے ہیں۔پابندیوں کا اطلاق پیر 20 جون سے ہوگاادھر تاجروں و کاروباری طبقے کی جانب سے پابندیوں پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا، کچھ تاجر موجودہ حالات میں پابندیوں کو درست اور کچھ عید کی آمد کے باعث اوقات کار کی پابندی کو تاجروں و کاروباری طبقے کا معاشی قتل قرار دے رہے ہیں جبکہ عوام نے بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے اوقات کار کی پابندیوں کو خوش آئند قرار دیا ہے۔