اسلام آباد(این این آئی)وفاقی حکومت کی جانب سے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت قرضوں کیلئے فنڈز مختص نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے لیے بھی صرف 50 کروڑ
اور نیا پاکستان مارک اپ سبسڈی کی مد میں بھی صرف 50 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2021ـ22 میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے لیے 30 ارب روپے جبکہ نیا پاکستان مارک اپ سبسڈی کی مد میں بھی 3 ارب روپے مختص کیے گئے تھے، تاہم آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ان دونوں شعبوں کے لیے بہت کم رقم مختص کی گئی ہے۔دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اب پیٹرول اور ڈیزل پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے۔ ایک انٹرویومیں وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق قیمتیں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ جولائی کے مہینے میں نقصان میں نہیں جائیں گے، سبسڈی کو اس سال ختم کریں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام نہ ملا تو ڈیفالٹ کے علاوہ چارہ نہیں۔وزیر خزانہ نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس دونوں کا آپشن ہے ، دیکھیں گے کہ لیوی لگائیں یا سیلز ٹیکس۔ اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر جاتی ہیں تو آسانی ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے گورنر مرتضیٰ سید پر اعتماد ہے، انہیں مالیاتی پالیسی پر مشورہ نہیں دیں گے تاہم مالیاتی پالیسی ٹھیک جا رہی ہے۔