ریاض /مدینہ منورہ (این این آئی)سعودی سفارت خانہ کے میڈیا ڈائریکٹر نے تصدیق کی ہے کہ مسجد نبویؐمیں پیش آئے واقعہ میں چند پاکستانیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔پاکستان میں سعودی سفارت خانے کے میڈیا ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق چند افراد کو قوانین کی خلاف ورزی اور مقدس مقامات کی توہین کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے دوسری جانب مدینہ منورہ کی پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ
مسجد نبوی ؐکے احاطے میں نازیبا الفاظ استعمال کر نے پر پانچ پاکستانی گرفتار کرلئے ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد کے خلاف مقدس مقام کی بے حرمتی کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق گزفتار افراد نے پاکستانی خاتون اور ان کے ساتھیوں کے خلاف نا زیبا الفاظ استعمال کئے۔ پولیس کے مطابق تمام افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔واضح رہے کہ گزشتہ رات پاکستانی زائرین کے ایک گروپ نے سعودی عرب کے تین روزہ دورے کے سلسلے میں مدینہ منورہ میں مسجد نبویؐمیں موجود وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے ساتھیوں سے بدتمیزی کی تھی اور ان کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔وزیراعظم شہباز شریف، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر اپنے وفد کے ہمراہ گزشتہ روز سعودی عرب پہنچے تھے۔ان کے ہمراہ دورے پر بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسمٰعیل، نوابزادہ شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ اور مولانا طاہر اشرفی سمیت دیگر بھی موجود تھے تاہم گزشتہ روز مسجد نبویؐمیں اس وقت افسوسناک مناظر دیکھنے کو ملے تھے جب وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا وفد وہاں پہنچا، سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق مسجد میں موجود پاکستانی زائرین نے وزیر اعظم کو دیکھتے ہی ’چور‘ کے نعرے لگانا شروع کردئیے۔ایک اور ویڈیو میں زائرین کو وفاقی وزرا مریم اورنگزیب اور شاہ زین بگٹی
سے بدتمیزی اور انہیں گالیاں دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جہاں ان دونوں وزرا کو سعودی حفاظتی گارڈز نے گھیرے میں لے رکھا تھا۔بعد ازاں نعروں کے جواب میں ایک ویڈیو پیغام میں اورنگزیب نے کہا تھا کہ یہ فعل ایک مخصوص گروپ نے کیا جبکہ زیادہ تر پاکستانی مقدس مسجد کے تقدس کا احترام کرتے ہیں، میں اس واقعہ کے ذمہ دار شخص کا نام نہیں لینا چاہتی کیونکہ میں اس مقدس سرزمین کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہتی۔