اسلام آباد(آن لائن )تحریک انصاف کے رہنمائ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ گزشتہ روز مسجد نبویؐ میں پیش آنے والا واقعہ پلانٹڈ نہیں، اچانک ردعمل تھا، تحریک انصاف کا کوئی کارکن ان چیزوں میں شامل نہیں،تقسیم پیدا کرنے کے بجائے معاشرے کو جوڑا جائے، معاشرے کی تقسیم کا حل چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کے بعد نئے انتخابات ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا فواد چوہدری نے کہا کہ کل کے واقعات پر بات کرنا ضروری ہے، مسجد نبوی میں جو کرائم منسٹر پر ردعمل آیا، ایسے مقدس مقامات پر ایسا ردعمل نہیں آنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آج تک مدینہ میں جوتے پہن کر نیچے نہیں اترے، مسلم امہ میں عمران خان کا کردار سب کے سامنے ہے لیکن جس ردعمل کا سامنا کرائم منسٹر اور کابینہ کو سامنہ کرنا پڑا ان کا لندن اور پیرس میں بھی یہی حال ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے اسلامو فوبیا کیخلاف جو کام کیا اس کا مقابلہ نہیں، آپ کے کردار اور عمران خان کے کردار کا لوگوں کو پتہ ہے، ہم نے سوسائٹی کو بچانا ہے، تقسیم نہیں کرنی۔فواد چوہدری نے کہا کہ آپ جہاں جاتے لوگوں کو اس جگہ سے ہی نفرت ہوگئی ہے، یہ لوگ مذہب کو استعمال نہ کریں اور عوام سے بھی گزارش ہے کہ ایسی جگہوں پر ردعمل سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ قاسم سوری پر حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا اور تمام لوگ پہچانے جا سکتے ہیں، ان پر دہشتگردی کی دفعات لگنی چاہیے، اسلام آباد میں بندوقیں لیکر پھرنا اور حملہ کرنا ناقابل قبول ہے۔ فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ عدالتوں کو اس معاملے پر نوٹس لینا چاہیے۔ فواد چودھری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے جو حکم جاری کیا اس پر سب ہنسیں گے، ان کے کنڈکٹ کی وجہ سے ان کو ن لیگ میں عہدہ لینے کا کہا، سندھ ہاوس میں ہمارے ایم این ایز کو سزا ہو گئی وہ جیل گئے، انصار الاسلام نے لاجز پر حملہ کیا اس پر کوئی سزا نہیں ہوئی، ایسے فیصلوں سے ملک میں تقسیم بڑھے گی۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ نیا چیف الیکشن کمشنر لگایا جائے اور فوری انتخابات کرائے جائیں، الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ سب پارٹیوں کے کیسز اکٹھے سنے جائیں، 20 لاکھ آدمی جمع کریں گے، ان لوگوں کو عوام کی رائے کی اہمیت نہیں ہے۔سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ یہاں 4 یا 5 لوگ تجزیہ کار بنے ہوئے ہیں، عدالتوں میں لوٹوں کے معاملے پرکوئی کیس نہیں لگ رہا ہے،تاریخیں دی جارہی ہیں لیکن ہر2 گھنٹے بعد لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ حلف برداری کا کیس لگ رہا ہے۔موجودہ حکومت میں شامل زیادہ تر لوگوں کو عقل ہی نہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کی رائے کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے، رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز بند ہوگئے انکو پیسے ہی نہیں مل رہے، کسان رْل گیا ہے، اسے ڈیزل ہی نہیں مل رہا، حکومتی لوگ اتنے ڈرے ہوئے ہیں کہ خود گھروں سے نکل نہیں پارہے، اتنی ڈری ہوئی حکومتیں زیادہ دیر چلتی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ بڑھ گئی ہے،اس پر کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ڈیزل بحران بدانتظامی کی ایک مثال ہے۔ ڈیزل کی قلت سے کسان رل گیا، دو ملین مارچ میں لوگوں نے خود آنا ہے، حکومت کتنے لوگوں کو گرفتار کر لے گی، اتنی ڈری ہوئی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ حماداظہر نے شہبازشریف کوکہا27پلانٹس جو بند ہیں ان کی لسٹ دے دیں، لیکن شہباز شریف نے
اب تک ان پلانٹس کی لسٹ نہیں دی، ہماری حکومت میں ڈیزل کا 32دن کا ذخیرہ تھا، موجودہ حکومت نے آتے ہی ذخیرے کوختم کردیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہفتے کو لاکھوں لوگ اپنے طور پر باہر نکلے تھے، اس میں کوئی لیڈر نہ تھا، اسلام ا?باد میں 20لاکھ ا?دمی ہم جمع کرینگے یہاں بھی لاکھوں لوگوں نے خود آنا ہے ہم نے صرف کال دینی ہے، اگر ا?پ گرفتار بھی کریں گے تو پھربھی کتنے لوگوں کو کرینگے؟