اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان میں بھارتی ٹی وی چینلز اور بھارتی مواد چلیں گے،عرصے بعد بالاخر مناسب فیصلہ کرلیاگیا

datetime 3  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پیمرا اتھارٹی کا 119واں اجلاس، ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں انڈین ٹی وی چینلز اورانڈین مواد نشر کرنے کی اُتنی ہی اجازت دی جائے جتنی کہ انڈین حکومت پاکستانی میڈیا اور پاکستانی آرٹسٹ اور ڈرامہ کو دے گی۔ اتھارٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان میں انڈین چینلز اور مواد چلنے کی اجازت صرف اور صرف اُسی صورت میں دی جائی گی جب بھارت بھی پاکستانی چینلز اور مواد کو انڈیا میں نشر کرنے کی اجازت دے گا۔ اس سلسلے میں ایک سمری وفاقی حکومت کو ارسال کر دی گئی ہے جس میں واضع سفارشات دی گئیں ہیں کہ پاکستان میں انڈین چینلز اور مواد کی نشریات کو انڈیا کی اجازت سے مشروط کیاجائے۔ اِن سفارشات کے نتیجے میں جنرل پرویز مشرف کے دور میں دی گئی پالیسی کامکمل خاتمہ ہو گااور پاکستانی میڈیا انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔15اکتوبر2016 ؁ء کے بعد تمام غیر قانونی چینلز اور غیر قانونی مواد کے خلاف پیمرا قوانین کے مطابق کاروائی کا آغاز بِلا تفریق اور امتیاز کر دیا جائے گا۔پیمرا تمام وفاقی اور صوبائی حکومتوں و محکموں سے رابطے میں ہے اور کاروائی کو کامیاب اور مؤثر بنانے کے لیے پُر عزم ہے۔ جنرل پرویز مشرف کے دور سے جاری اس غیر منصفانہ پالیسی، جس کا سرا سر نقصان پاکستان آرٹ، میوزک، فلم، ڈرامہ اور کلچر کو ہوارہا تھا اُس کو ختم کرنے کامتفقہ اور تاریخی فیصلہ کیا گیا ہے۔اتھارٹی کی سفارشات وفاقی حکومت کو فیصلے کے لیے بھجوا دی گئی ہیں کیونکہ انڈین مواد کو پاکستان میں نشر کرنے کی سہولت اُس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز کے ذریعے دلوائی گئی تھی اور اب وفاقی حکومت ہی اس کو منسوخ کر سکتی ہے۔اس پالیسی کی منسوخی تک ٹی وی چینل، ایف ایم ریڈیو اور کیبل آپریٹرزطے شدہ پالیسی کے تحت6%فیصدانڈین مواد دکھانے کے پابند ہونگے۔ 15اکتوبر2016 ؁ء کے بعد سخت کاروائی کی جاے گی۔اتھارٹی کے اجلاس میں لینڈنگ رائٹس پرمیشن سے متعلق پالیسی کا بھی اعلان کیا گیا۔ نئی پالیسی کے تحت فیسوں میں نمایاں کمی کی گئی اور تمام مراحل کو سہل بنایا گیا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی چینلز کو پاکستان لایا جا سکے اور ناظرین کے لیے بہتراور معیاری تفریح مہیا کی جا سکے۔ اتھارٹی نے پالیسی کو منظور کرتے ہوئے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ تعلیم، ریسرچ اور ماحولیاتی علوم سے متعلق چینلز کی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کی جائے تا کہ نوجوان نسل میں تعلیم و تحقیق کا شوق اُجاگر ہو اور اُنکی صلاحیتیں مثبت کاموں میں صرف ہوں۔چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی زِیر صدارت اجلاس میں سیکریٹری داخلہ عارف احمد خان،سیکریٹری انفارمیشن صباء محسن،چیئرمین ایف بی آرناصر محمدخان، محترمہ شاہین حبیب اللہ (ممبر خیبر پختونخوا) محترمہ نرگس ناصر ( ممبر پنجاب)جناب سرفراز خان جتوئی (ممبر سندھ) نے شرکت کی۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…