پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب، سعودی بادشاہ نے فوری طور پر وہ کام کر دیا جس کا شور عمران خان برسوں سے پاکستان میں کر رہے تھے، جانتے ہیں شاہ سلمان نے کس منصوبے کیلئے 130ارب ریال مختص کر دئیے، جان کر دنگ رہ جائینگے

datetime 3  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک/نیوز ایجنسیاں)سعودی عرب کی اقتصادی اور ترقیاتی کونسل نے معیارِ زندگی پروگرام 2020 کا آغاز کر دیا ہے۔اس پر 34 ارب 60 کروڑ ڈالرز ( 130 ارب ریال ) لاگت آئے گی۔معیار زندگی پروگرام بھی سعودی عرب کے معیشت کو متنوع بنانے اور تیل پر معیشت کا انحصار کم کرنے کے لیے جاری کردہ ویڑن 2030ء کا حصہ ہے۔ مملکت کی وزارتی کونسل نے اس کی منظوری دی تھی۔

اس کا بڑا مقصد ثقافتی ، تفریحی اور کھیلوں کے شعبوں میں ایسی سرگرمیوں کے نئے مواقع مہیا کرنا ہیں جن سے شہریوں کا معیار زندگی بلند ہو ،سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو اور اقتصادی سرگرمیوں میں بھی تنوع آئے۔عرب ٹی وی کے مطابق اس کے علاوہ خدمات کی فراہمی اور انفر ااسٹرکچر کی تعمیر کے لحاظ سے سعودی عرب کے تین شہروں کا معیار بہتر بنانا ہے تاکہ ان کا شمار دنیا کے جدید ترقی یافتہ ایک سو شہروں میں ہو۔سعودی ولی عہد اور اقتصادی وترقیاتی کونسل کے چئیرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی کوششوں سے معیار زندگی پروگرام شروع کیا گیا ہے اور اس کی منصوبہ بندی میں دراصل ان ہی کا ویڑن کارفرما ہے۔وہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نگرانی میں سعودی معیشت کو مزید خوش حال اور سعودی معاشرے کو مزید توانا اور ترقی کرتا ہوا بنانا چاہتے ہیں ۔معیار زندگی پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں کی کل لاگت کا تخمینہ 130 ارب ریال لگایا گیا ہے۔اس میں سے ساڑھے 74 ارب ریال کی براہ راست سرمایہ کاری کی جائے گی۔اس کا ایک مقصد متعلقہ شعبوں میں غیر تیل خام قومی پیداوار میں 2020ء تک 20 فی صد سالانہ اضافہ کرنا ہے۔اس کے علاوہ آیندہ دو سال میں متعلقہ شعبوں میں مقامی مواد کا حصہ 67 فی صد ہوگا۔اس پروگرام کے تحت شہریوں کی فلاح وبہبود کے لیے مختلف نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے

جس سے انھیں جدید شہری سہولتوں کی دستیابی کے علاوہ ملازمتوں کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان برسوں سے پاکستان میں معیار زندگی بلند کرنے کیلئے انسانی بنیادی ضروریات اور براہ راست عوامی رابطے کے محکموں میں انویسٹمنٹ کی بات کرتے رہے ہیں۔ اپنے تقریباََ تمام انٹرویوز میں انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ترقیاتی یافتہ ممالک نے ترقی صرف اس لئے کی ہے کہ انہوں نے انسانوں پر انویسٹ کیا نہ کہ سڑکوں اور دیگر منصوبوں پر ، انہوں نے محکموں کو ٹھیک کیا اور بنیادی ضروریات کا خیال رکھا اس کے بعد انفراسٹرکچر کی جانب آئے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…