بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اربوں ڈالر کے نیوم سٹی پراجیکٹ کے چار بڑے ٹھیکے سعودی کمپنیوں کو تفویض،پانچ محلّات سمیت کیا کچھ تعمیر کیاجائے گا؟منصوبہ کب تک مکمل ہوگا؟ حیرت انگیز تفصیلات منظر عام پر

datetime 1  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب نے بحیرہ احمر کے کنارے آباد کیے جانے والے نئے صنعتی شہر نیوم کے چند ایک بڑے ٹھیکے مملکت ہی کی چار تعمیراتی فرموں کو تفویض کر دئیے ۔عرب ٹی وی کے مطابق دبئی کی ایک کاروباری ویب گاہ میڈ کی رپورٹ میں بتایاگیا کہ سعودی عرب کے شاہی دیوان نے نیوم میں پانچ محلّات اور دوسرے انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے ٹھیکوں کی منظوری دے دی ۔ان کی مالیت 15 ارب ریال ( 4 ارب ڈالرز ) بتائی گئی ۔ان میں سے چار محلّات تعمیر کرنے کے ٹھیکے

مقامی السیف انجنیئرنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کو دیے گئے ۔میک نامی ایک اور کنٹریکٹر کو نیوم میں ایک محل کی تعمیر کا ٹھیکا تفویض کیا گیا ہے۔ایک اور مقامی کنٹریکٹر نسمہ ان جگہوں کے لیے انفرااسٹرکچر کی تعمیر کرے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک اور مقامی کنٹریکٹر الباوانی کو ایک ہال کی تعمیر اور ایک گالف کورس بنانے کا کام سونپا گیا ہے۔اس تاریخی منصوبے کے پہلے مرحلے کا تعمیراتی کام 2025ء میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا جبکہ نیوم کا تمام منصوبہ مکمل ہونے کے بعد سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی ) میں 2030ء تک 100 ڈالرز کا اضافہ متوقع ہے۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اکتوبر میں نیوم کے نام سے ایک نیا شہر بسانے کا اعلان کیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت آیندہ برسوں میں سعودی عرب پانچ سو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔نیوم کا منصوبہ مصر اور اردن کے سرحدی علاقے تک پھیلا ہوگا اور یہ پہلا نجی منصوبہ ہے جس میں تین ممالک شریک ہوں گے۔اس کے لیے ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کی جائے گی اور دنیا بھر کی آبادی میں سے 70 فی صد لوگ کہیں سے بھی آٹھ گھنٹے کی مسافت کے بعد اس نئے جدید شہر تک پہنچ سکیں گے۔نیوم کے منصوبے کو ’’مستقبل کی منزل ‘‘قرار دیا گیا ہے۔اس کو سعودی عرب کے ویڑن 2030ء4 کے تحت وضع کیا گیا ہے۔یہ ایک منفرد محل وقوع کا حامل منصوبہ ہے۔

نیوم کا رقبہ 26500 مربع کلومیٹر پر محیط ہے اور یہ منفرد محل وقوع کی وجہ سے تیز رفتاری سے ابھر کر سامنے آئے گا۔یہاں عرب دنیا ، افریقا ، ایشیا ، امریکا اور یورپ سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں اور ماہرین کے لیے کام کے وسیع مواقع دستیاب ہوں گے۔سعودی عرب کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کے علاوہ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے بھی اس شہری منصوبے میں بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…