پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

ضرورت مندوں کو کھانا کھلانے کیلئے بھارتی شہری کی انوکھی مہم

datetime 25  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) ہم میں سے اکثر لوگ معاشرے کے نادار اور بھوک و افلاس کا شکار افراد کی مدد کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں لیکن وسائل نہ ہونے یا دیگر وجوہات کی بناء پر یہ خواہش دل میں ہی رہ جاتی ہے، ایسے میں ایک بھارتی شہری نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے فلائٹس کے دوران ایئر لائنز کا بچا ہوا کھانا جمع کرنا شروع کردیا ہے، جو وہ ضرورت مندوں میں بانٹ دیتے ہیں۔

ممبئی کے رہائشی وشاب مہتامی نے اپنی فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ کس طرح انہوں نے فلائٹس کے دوران بچ جانے والا کھانا جمع کرنا شروع کیا۔ مہتا نے لکھا، ‘میں نے اپنی پوری زندگی میں متعدد مرتبہ جہاز میں سفر کیا ہے، چاہے یہ شوقیہ ہو، کاروباری مقاصد کے لیے ہو یا تفریحی غرض سے، لیکن چند ماہ قبل ہی مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ فلائٹس کے دوران پیش کیا جانے والا کھانا ضائع کردیا جاتا ہے یا کچرے میں پھینک دیا جاتا ہے۔’ وشاب مہتا کے مطابق ‘اس کی وجوہات کچھ یہ ہوسکتی ہیں: کچھ لوگ پہلی مرتبہ جہاز میں سفر کرنے کی بناء پر اتنے شرمیلے ہوتے ہیں کہ وہ انگریزی بولنے والے جہاز کے عملے کو جواب بھی نہیں دے سکتے، کچھ لوگوں کو جہاز کا کھانا پسند نہیں آتا، لہذا وہ تھوڑا سا کھا کر باقی چھوڑ دیتے ہیں، جبکہ کچھ کو اپنی صحت کا اتنا خیال ہوتا ہے کہ وہ جہاز میں پیش کیے گئے کھانے کو ہاتھ بھی نہیں لگاتے’۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ‘ایک دن مبمئی سے جے پور جاتے ہوئے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کھانا ضائع نہیں کریں گے بلکہ وہ فلائٹ میں سے سارا کھانا جمع کرکے ضرورت مندوں کو دیں گے’۔ وشاب مہتا نے لکھا، ‘جیسے ہی عملے نے کھانا سرو کیا تو میں نے درخواست کی کہ مجھے ایک خالی بیگ دے دیا جائے تاکہ میں ذاتی طور پر بچا ہوا کھانا جمع کروں، جس پر عملے نے کہا کہ آپ اپنی نشست پر بیٹھے رہیں، جب ہم کھانے کی ٹرے واپس لینے آئیں گے تو بچا ہوا کھانا بیگ میں جمع کرلیں گے اور اس طرح فلائٹ کے اختتام پر تقریباً 70 برگر بن، 50 مکھن کی ٹکیاں اور 30 چاکلیٹس بیگ میں جمع ہوچکی تھیں’۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ جمع کیا گیا کھانا ان لوگوں میں تقسیم کیا گیا جو ایک وقت کا کھانا بھی افورڈ نہیں کرسکتے اور بھیک مانگ کر گزارا کرتے ہیں۔ وشاب مہتا نے اپنی پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کھانا ضائع ہونے سے بچائیں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کریں۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…