پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

پاک،چین تجارت میں امریکی ڈالر کو یوان سے تبدیل کرنے کا امکان

datetime 20  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر ترقی اور منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت، پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کے لیے امریکی ڈالر کو چینی کرنسی یوان سے تبدیل کرنے کی تجویز کا جائزہ لے رہی ہے۔یہ بات انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے 30-2017 کے طویل مدتی پلان ( ایل ٹی پی) کے سلسلے میں منعقدہ ظہرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

تقریب میں پاکستان کے لیے نئے مقرر ہونے والے چینی سفارت کار یاؤ جنگ اور صوبائی حکومتوں کے حکام نے بھی شرکت کی۔مزید پڑھیں: سی پیک میں پاکستانیوں کے لیے بھی سرمایہ کاری کرنے کا موقعاحسن اقبال سے پوچھا گیا کہ کیا چین کی کرنسی کو پاکستان میں استعمال کی اجازت ہوگی تو ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر پاکستانی کرنسی استعمال ہوگی لیکن چین کی خواہش ہے کہ دو طرفہ تجارت کے درمیان ان کی کرنسی (آر ایم بی) یا یوان استعمال ہو اور ہم امریکی ڈالر کی جگہ آر ایم بی کو دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے لیے استعمال کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آر ایم بی کا استعمال پاکستان کے مفاد کے خلاف نہیں تھا بلکہ اس سے ملک کو فائدہ ہی پہنچے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ چین سے پاکستان میں سی پیک سے متعلق سرمایہ کاری نہیں روکی، جیسا کچھ لوگوں کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا تھا، ان کا کہنا تھا کہ تمام منصوبوں پر کام قابل عمل طریقے سے جاری ہے اور ان کی جانچ پڑتال پہلے مرحلے کا حصہ تھی۔انہوں نے کہا کہ 26 صفحات کا طویل مدتی پلان تعاون کے 7 وسیع حصوں پر مشتمل ہے، جہاں دونوں اطراف تین مرحلوں میں ایک دوسرے سے شراکت کی جائے گی، جس کا پہلا مرحلہ 2020 اس کے بعد دوسرا مرحلہ 2025 جبکہ تیسرا مرحلہ 2030 تک مکمل ہوگا۔تعاون کے شعبوں میں رابطے، توانائی، تجارت، صنعتییں، زرعی ترقی اور غربت کے خاتمے، سیاحت، لوگوں کی معیشت

اور تبادلے کے پروگرام اور مالی تعاون شامل ہے۔دونوں ملکوں نے زور دیا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے پر عمل درآمد کے لیے طویل مدتی پلان معاشی رہنمائی فراہم کرنے کا دستاویز برقرار رہے گا، پلان موجودہ صورتحال کے ساتھ ساتھ فریقین کے درمیان اتفاق رائے کی بنیاد پر موافق بنایا جائے گا۔یہ بھی پڑھیں: سی پیک پر عملدرآمد کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رہے گی: چینپلان کے تحت دونوں ممالک مالیاتی خطرات کو

کنٹرول کرنے لیے مالیاتی مصنوعات اور خدمت کو فروغ دینے کے علاوہ کثیر سطح کے تعاون کے طریقہ کار اور پالیسی کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔دونوں اطراف کے حکام اس بات پر بھی متفق ہوئے کہ سرحد پار کریڈٹ سسٹم اور مالیاتی خدمات کو بنانے اور بہتر کرنے کے علاوہ، کرنسی کے تبادلے کو مضبوط کرنے اور دو طرفہ ادائیگی کے نظام قائم کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…