دمشق(این این آئی )ایک شامی خاندان نے ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے وقت اپنے زندہ بچ جانے کی دل دہلا دینے والی تفصیلات بیان کی ہیں۔ خاندان کی لڑکی نے اپنے والد محمد اور اپنی چھوٹی بہن کو کھو دیا۔مصطفی محمد کی اہلیہ اسما حمیجو نے عرب ٹی وی کو بتایا کہ میرا آئیڈیا تھا کہ معمول کے مطابق ایک عام زلزلہ ہے۔ جب میں نے زلزلے کی شدت کو محسوس کیا
تو میرا چھوٹا بچہ میرے دائیں جانب اور دوسرا بچہ میرے بائیں طرف تھا۔ ڈر کے مارے میں چھوٹے کو لے کر باہر کی طرف نکل گئی، جہاں مجھے اپنے دو بیٹے باہر ملے۔ میرے شوہر محمد چھوٹی بیٹی کو بچانے کے لیے اندر بھاگے، ان کے گھر میں داخل ہونے کے بعد گھر ان پر مکمل طور پر گر گیا۔محمد کی بڑی بیٹی سمر محمد ایک دن ملبے کے نیچے رہی۔ سمر محمد نے تفصیل بتائی اور کہا میں صوفے پر سو رہی تھی اور زلزلے کے وقت میں زمین پر گر گئی اور ہل نہیں سکی۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ گھر ہم پر گرا ہے۔ میں اپنے والد اور بہن کو ملبے کے نیچے چیختے ہوئے سن رہی تھی۔ سمر محمد نے مزید بتایا کہ میں نے انہیں اونچی آواز میں پکارنے کی کوشش کی، اس وقت ریسکیورز نے میری آواز سن لی اور مجھے باہر نکال لیا۔خاندان کے سربراہ محمد کے بھائی حمادہ محمدنے بتایا کہ میں مدد مانگنے کے باوجود شروع میں اپنے بھائی کی لاش کو ملبے کے نیچے سے نہیں نکال سکا۔ اس کے بعد ان کے بھائی مصطفی محمد کو تین دن بعد مردہ حالت میں ملبے کے نیچے سے نکالا گیا۔ شامی خاندان اب اپنا گھر اور روٹی کمانے والے کو کھونے کے بعد ترکیہ کے شہر غازی عنتاب میں اپنے چچا کے خیمے میں مقیم ہے۔ یاد رہے 6 فروری کو ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے سے اب تک 46 ہزار سے زیادہ افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔