جمعرات‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2024 

”بہت زیاد ہ دولت نہیں چاہیے“، 33ممالک کے لوگوں کی رائے

datetime 19  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) دنیا کے زیادہ تر لوگ لالچی تو ہو سکتے ہیں لیکن بے شمار دولت نہیں چاہتے۔ اگر بے تحاشہ دولت آپ کو پْر کشش لگتی ہے تو یقیناً آپ دنیا کے اکثریتی گروہ سے تعلق نہیں رکھتے۔عالمی سطح پر ایک تحقیق میں برطانیہ، امریکا، چین، فرانس، بھارت اور آسٹریلیا

سمیت دنیا کے کئی ممالک میں 7000 سے زائد افراد کا سروے کیا گیا۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ اکثریت کو ’بہترین زندگی‘ گزارنے کے لیے 1 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کی ضرورت نہیں تھی۔ تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ بے تحاشہ دولت کی طلب زیادہ نہیں صرف ایک معاشی طبقے کے لوگ لامحدود دولت حاصل کرنا چاہتے ہیں – ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک اس وقت 216 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہے لیکن اکثر لوگ بہترین زندگی گزارنے کے لیے اس سے بہت کم دولت کی طلب رکھتے ہیں کیوں کہ ان کا خیال ہے کہ اتنی خطیر دولت کی طلب رکھنا ممکنہ طور پر لالچ کے مترادف ہوگا۔یہ نئی تحقیق تین جامعات باتھ، باتھ اسپا اور ایکسیٹر کے نفسیات دانوں نے کی جو نیچر سسٹینیبلیٹی نامی جرنل میں شائع ہوئی۔تحقیق کے مصنف ڈاکٹر پال بین، جن کا تعلق یونیورسٹی آف باتھ سے ہے، کا کہنا تھا کہ لامحدود طلب کا نظریہ جب بطور انسانی لیے ان کو کتنی رقم درکار ہے۔86 فی صد ممالک میں اکثریت لوگوں کا یہ خیال تھا کہ وہ 1 کروڑ ڈالرز یا اس سے کم میں فطرت کے پیش کیا جاتا ہے تو یہ لوگوں پر اصل طلب سے زیادہ اشیاء کی خرید کا سماجی دباؤ بنا سکتا ہے۔تحقیق میں ٹیم نے چھ برِ اعظموں کے 33 ممالک میں 7860 لوگوں کا سروے کیا تاکہ یہ بات معلوم کی جاسکے کہ بہترین زندگی گزارنے کیبہترین زندگی گزار سکتے ہیں جبکہ کچھ ممالک میں لوگوں کا خیال تھا کہ 10 لاکھ ڈالرز یا اس سے کم میں ایسا ممکن ہو سکے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں


شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…