اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

تیل دار اجناس کو فروغ دے کر قیمتی زر مبادلہ بچانے کی منصوبہ بندی قابل ستائش ہے‘اقتصادی ماہرین

datetime 8  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ زرمبادلہ بچانے کی حکومت منصوبہ بندی قابل ستائش ہے، تیل دار اجناس کو فروغ دے کر قیمتی زر مبادلہ بچانے کی منصوبہ بندی کی حمایت کرتے ہیں ، جنوبی پنجاب میں کینولا کاشت کرکے یہاں سے غربت اور افلاس کو دور کیا جاسکتا ہے، کسان تیل دار اجناس کی کاشت کو فروغ دے کر بھاری منافع کما سکتے ہیں۔

محکمہ زراعت کا تیل دار اجناس کی کاشت کو فروغ دینے سے کسانوں کو مالی تحفظ بھی حاصل ہوگا۔ تیل دار اجناس کی کاشت کو فروغ دینے کی مہم سے کسان کا شعور غیر معمولی طور پر بلند ہوا ہے ۔اس مہم سے کسان کی سوچ میں نمایاں تبدیلی آئی ہے اور وہ دوسری زرعی اجناس کی نسبت تیل دار اجناس کی کاشت سے زیادہ مالی فائدہ ملنے کے سنہرے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ۔ اقتصادی ماہرین تیل دار اجناس کی کاشت سے جہاں درآمدی بل کم ہو گا وہاں کسان کو کم محنت سے زیادہ منافع ملے گا۔

اس مہم میں کسانوں نے گہری دلچسپی لی ہے اور انہوں نے تیل دار اجناس کی کاشت کرنے کے فوائد کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کرنا شروع کر دیا ہے ۔ کسانوں میں بیداری کی نئی لہر زرعی شعبہ کے لیے سنگ میل ثابت ہو گی ۔محکمہ زراعت نے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف منصوبے شروع کر رکھے ہیں اور ان منصوبوں کے فوائد کے بارے اب کسان ماضی کی نسبت زیادہ آگاہ ہے ۔ کسان سمجھتا ہے کہ محکمہ زراعت اس

کے مفادات کا محافظ ہے اور اسے مالی طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرتا ہے ۔کینولا، سورج مکھی وغیرہ جیسی تیل دار اجناس کی کاشت میں ممکنہ اضافے سے ملک کے خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونے والے اخراجات میں کمی ہو گی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…