ترکی پاکستان سے ناراضگی؟ تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئی پاکستان اور ترک حکومت کے درمیان کونسے معاہدے طے پا گئے ؟ تفصیلات جاری

14  فروری‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں کہ ترکی پاکستان سے ناراض ہے،ترک صدر کا خطاب تاریخی نوعیت کا ہے، صدر رجب اردوان نے کشمیر پر جو بات کی وہ تاریخ میں سنہری حروف سے یاد رکھی جائیگی،ترکی ٹیکنالوجی کے کئی شعبوں میں ہم سے ایڈوانس ہے،اقتصادی اسٹریٹیجک فریم ورک سے پاکستان اور ترکی کے

مابین معاشی تعلقات کو نئی بلندی حاصل ہو گی ۔جمعہ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترک صدر کے دورہ پاکستان اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے حوالے سے اہم بیان میں کہاکہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جس طرح اہم ایشوز کے حوالے سے ٹھوس اور واضح موقف اپنایا وہ مثالی ہے،ترک صدر کا اپنے خطاب میں کشمیر کے مسئلے کو اپنا اور ترکوں کا مسئلہ کہنا، غیر معمولی ہے ایسا بیان پہلے کسی ترک صدر کی طرف سے سامنے نہیں آیا ۔ انہوںنے کہاکہ ایک آزاد ریاست، ہماری خارجہ پالیسی کے اہم نکتے کو اپنا نکتہ کہہ رہی ہے اس سے بڑی بات اور کیا ہو سکتی ہے،میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے سفارتی روابط میں ایک سنہرے باب کا اضافہ ہوا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آپ کے علم میں ہے کہ ہمارا پڑوسی ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی درجہ بندی کم کرنے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے ،ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس جو پیرس میں ہونا ہے اس اجلاس سے قبل ہی آج اپنے خطاب میں ترک صدر نے کھل کر پاکستان کے حق میں بات کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ترک صدر نے واضح پیغام دیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر ترکی پاکستان کے ساتھ کھڑا تھا، کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔انہوں نے علامہ اقبال کی سوچ، خلافت موومنٹ میں برصغیر کے مسلمانوں کے کردار اور پاکستان اور ترکی کے مابین دو طرفہ تعلقات کے تاریخی

حوالوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان روابط کو اقتصادی شراکت داری میں بدلیں ۔ انہوںنے کہاکہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم گذشتہ ایک سال سے اقتصادی اسٹریٹیجک شراکت داری فریم ورک پر خاموشی سے کام کر رہے تھے کل ہمارا اس اسٹریٹیجک اقتصادی شراکت داری فریم ورک پر ۔ انہوںنے کہاکہ ترکی کے ساتھ اتفاق رائے ہوگیا ہے انشاء اللہ ترک صدر

رجب طیب اردگان اور وزیر اعظم عمران خان اس اسٹریٹیجک اقتصادی شراکت داری فریم ورک پر دستخط کر دیں گے،اس اقتصادی اسٹریٹیجک فریم ورک سے پاکستان اور ترکی کے مابین معاشی تعلقات کو نئی بلندی حاصل ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ دفتر خارجہ کل صبح چار بجے تک کھلا تھا اور ہم ترکی کے ساتھ معاہدوں حتمی شکل دے رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ ترکی اور پاکستان کے مابین 12/13 یادداشتوں پر

دستخط متوقع ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ صدر طیب اردگان کے خطاب کے بعد تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں۔جبکہ ترکی نے پاکستان کے انجینئرنگ، سیاحت، تعمیرات، دفاع، آٹوموٹیو اور کیمیکل کے صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری دلچسپی ظاہر کردی ہے۔یہ اس دلچسپی کا اظہار جمعہ کو وفاقی وزارت تجارت اور ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے تحت بی ٹو بی سیشن میں کیا گیا ۔ترک صدر طیب اردوان اپنے

ہمراہ ترکی کے 200 سرفہرست سرمایہ کاروں کا وفد لیکر آئے ہیں، بی ٹو بی سیشن پاکستانی سرمایہ کار وصنعتکاروں، ایف پی سی سی آئی، پاکستان بزنس کونسل کے سربراہوں کے علاوہ سرکاری اداروں پی بی آئی ٹی، ٹی ڈی سی پی، پی ٹی ڈی سی، ترکی کے سرکاری اداروں ٹم سیڈ، ڈی آئی ای کے، پاکستان ترکی فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے حکام بھی موجود تھے۔

سیشن کے دوران وفاقی مشیر تجارت رزاق داؤد نے ترکی اور پاکستان کے سرفہرست صنعتکار وسرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کرکے باہمی تجارت کے حجم میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارت وسرمایہ کاری بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے نجی و سرکاری شعبے نئے شعبوں اور نئی راہیں تلاش کریں۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…