بھارت کیلئیفضائی حدود کی بندش،مسئلہ کشمیرپرعالمی عدالت سے رجوع اوراسرائیل سے تعلقات کاآغاز،پاکستان نے بڑا اعلان کردیا

29  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس موجود آپشنز میں سے ایک فضائی حدود کی بندش بھی ہے جو زیر غور ہے اور اس کا فیصلہ ہم اپنے وقت پر کریں گے،پاکستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیر کا فیصلہ حل کرنے کے اصولی موقف پر قائم ہے، عالمی عدالت انصاف میں جانے پر مشاورت جاری ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بہت جلد ہیومن رائٹس کونسل جینوا جائیں گے

جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق بات کی جائے گی،کرتار پور راہداری سے متعلق زیرو پوائنٹ پر پاک-بھارت تکنیکی مذاکرات (آج) جمعہ کو ہوں گے،اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی بڑی واضح ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔جمعرات کو یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دور ان ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فضائی حدود کی بندش پر اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت ہوچکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حالیہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے پاس موجود آپشنز میں سے ایک فضائی حدود کی بندش کا معاملہ بھی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اب تک اس ضمن میں کوئی فیصلہ نہیں کیا لیکن یہ فیصلہ پاکستان اپنے وقت پر لے گا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ آزاد جموں و کشمیر یا گلگت بلتستان کا نہیں بلکہ مسئلہ ریاست کشمیر کا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جو اقدام بغیر سوچے سمجھے لیے جاتے ہیں اس کے نتائج ایسے ہی آتے ہیں اور اس کے بعد ایسی ہی صورتحال پیدا ہوتی ہے اور اس وقت بھارت اسی وجہ سے دنیا میں اِدھر اْدھر بھاگ رہا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سلامتی کونسل سے جواب ملا یا نہیں؟ تو اس پر میں یہ ہی کہوں گا کہ اس پر بات چیت ہونا ہی پاکستان کے لیے جواب تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وزیر خارجہ بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ یہ پاکستان کی جدوجہد ہے جو جاری ہے اور چلتی رہے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیر کا فیصلہ حل کرنے کے اصولی موقف پر قائم ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا فیصلہ ہونے میں چاہے کتنا ہی وقت کیوں نہ لگ جائے لیکن فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔کشمیر کی صورتحال سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو تاحال برقرار ہے جبکہ مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں سے سڑک اور مواصلاتی رابطے کٹے ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایل اوسی پرسیز فائر کی خلاف ورزیوں پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور احتجاج ریکارڈ کروایا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج نے آزاد کشمیر میں نیکرون اور چیڑی کوٹ سیکٹرز پر شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر اب کسی ملک کا اندرونی نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے جبکہ وزارت خارجہ کشمیر سے متعلق اعداد و شمار بھی ویب سائٹ پر جاری کر رہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ برطانوی پارلیمانی وفد کو کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا۔پاکستان کے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) جانے سے متعلق لہے گئے سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ اس پر مشاورت جاری ہے تاہم ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بہت جلد ہیومن رائٹس کونسل جینوا جائیں گے جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق بات کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اس وقت وہاں موجود ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ جنیوا میں پاکستان کے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور دیگر ممالک کے ساتھ رابطے ہیں اور اس پر کام جاری ہے تاہم اس میں ہونے والی پیشرفت سے متعلق اذگاہ کیا جائے گا۔

کرتار پور راہداری سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ وقت پر ہی کرتار پور راہداری کھولنے کے لیے پر عزم ہے۔انہوں نے بتایا کہ کرتار پور راہداری سے متعلق زیرو پوائنٹ پر پاک-بھارت تکنیکی مذاکرات 30 اگست کو ہوں گے۔پاک بھارت سرحد کھلنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری واہگہ سے واپس جاسکتے ہیں جبکہ بھارت میں پاکستانیوں کے پھنسے ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے ساتھ مذاکرات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور امید ہے کہ اس میں جلد متوقع نتائج سامنے آئیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغانستان کو سرحد پار موجود دہشت گرد ٹھکانوں سے متعلق آگاہ کردیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد نے افغان سرحد پر فائرنگ کے کابل کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…