عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعدپی ایم ہاؤس کا خرچہ 1ارب سے کم ہو کرکتنا رہ گیا؟جان کرآپ بھی دنگ رہ جائینگے

30  ستمبر‬‮  2018

لاہو(سی پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فوج اورعدلیہ حکومت کی پشت پر کھڑے ہیں جبکہ ادارے اور کابینہ ایک دوسرے کے ساتھ نہ ہوں تو معاملات میں بہتری مشکل ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری سیاست پر تنقید بھی بہت ہوگی اور تعریف بھی، ہم تبدیلی کے عمل کے ذریعے یہاں تک پہنچے ہیں۔

تبدیلی کے لیے پی ٹی آئی حکومت نے کام شروع کردیا اور عمران خان کی ذات خود تبدیلی کا بہت بڑا استعارہ ہے، عمران خان کی تصویر کے بغیر تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے ملک کا متوسط طبقہ صحت، تعلیم اور سیکیورٹی کے موجودہ نظام سے مطمئن نہیں ہیں، کرپشن کو ہمارا معاشرہ تسلیم کر چکا تھا جس کے خلاف عمران خان نے آواز اٹھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اقتدار چھوڑا تو قرضہ 28 ٹریلین تک پہنچا ہوا تھا، ہم بھی اسی تناسب سے قرضہ لیں تو یہ 40 سے 45 ہزار کروڑ تک پہنچ جائے گا تاہم وزیراعظم نے عوام کو بتایا ہے کہ پہلی قربانی میں نے دی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سارک کانفرنس کیلئے 33 گاڑیاں 98 کروڑ کی منگوائیں اور کانفرنس ہی نہیں ہوئی، پی آئی اے 45 ارب روپے کا نقصان کررہا ہے، پی ٹی وی اور ریلوے سمیت دیگر ادارے بھی خسارے میں ہیں جب کہ اب وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ ایک ارب سے کم ہو کر چند لاکھ تک رہ گیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے جس سے نوکریاں پیدا ہوں گی اور لوگوں کو روزگار ملے گا، ہم نیک نیتی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج اور عدلیہ حکومت کی پشت پر کھڑے ہیں جب کہ ادارے اور کابینہ ایک دوسرے کے ساتھ نہ ہوں تو معاملات میں بہتری مشکل ہے۔

دریں اثناء وزیراطلاعات فواد چوہدری نے اپنے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھینسیں بیچنے کا مقصد یہ نہیں کہ اس سے بہت بڑا فائدہ ہوگا،اپنا پروگرام عوام تک پہنچانا تھا،میاں صاحب کو کہتا ہوں کہ8 بھینسوں کا دودھ صحت کے لئے بہتر نہیں۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کے پاس دوائی کے پیسے نہیں،وزیراعظم کس طرح شاہانہ انداز میں رہ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم نے کرپشن کو تسلیم کر لیا تھا،آصف زرداری نے اقتدار چھوڑا تو 13 ہزار کروڑ روپے کا قرضہ تھا۔

پرویز مشرف نے اقتدار چھوڑا تو 6 ہزار کروڑ روپے کا قرضہ تھا،نواز شریف گئے تو ملک پرقرضہ 28 ہزارکروڑ روپے تک پہنچ گیا،ہمارا ووٹر ہم سے زیادہ امیدیں رکھتا ہے،جب ہم ووٹر کو قربانی کا کہتے ہیں تو وہ ہم سے پوچھیں گے کہ آپ کیاقربانی دینگے؟انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے سعودی عرب سی پیک سے فائدہ اٹھائے اور یہاں منصوبے لگائے،پاکستان سرمایہ کاری کیلئے سب کیلئے کھلا ہے۔ہم بھی اورنج لائن جیسے کھلونے بنا کر5 سال پورے کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…