پی آئی اے طیارہ حادثے کی تمام میتوں کی شناخت ہوچکی ،وزیرمملکت کیڈ

16  دسمبر‬‮  2016

اسلام آباد (آئی این پی)وزیرمملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پی آئی اے حادثے کی تمام میتوں کی شناخت ہوچکی ہے ، میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں، طیارہ حادثے کے ورثا ء کوبشمول انشورنس کی رقم فی کس 55لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے جس کیلئے قانونی کارروائی جاری ہے، سانحے کی تحقیقات جاری ہیں جس میں عالمی ماہرین کی خدمات بھی لی گئی ہیں، حادثے میں غفلت کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سز ا دی جائے گی۔وہ جمعہ کو پمز اسپتال اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جمعہ سے قبل 30میتیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کی گئیں تھیں جبکہ آج مزید 14 میتوں کی شناخت ہوئی جنھیں لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ، تین غیر ملکی مسافروں جن میں سے ایک کا تعلق چین جبکہ دو کا تعلق آسٹریا سے تھا کی میتیں ان کے ورثاکے حوالے کرنے کیلئے سفارتخانے سے رابطے میں ہیں۔غیر ملکی مسافروں کی میتوں کی شناخت بھی ہو چکی ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ میتیں وعدے کے مطابق 17دسمبر سے قبل ہی ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں ،جمعے کے روز شناخت ہونے والی چودہ میتوں میں سی12کا تعلق چترال ، ایک کا تعلق پشاور اور ایک کا راولپنڈی سے تھا۔ پشاورکے مسافر عابد قیصر، راولپنڈی کے مسافر عاصم وقاص اور چترال کی مسافر شمشاد بیگم کی میتیں ان کے ورثا اپنے آبائی علاقوں کو لے کر روانہ ہو گئے جبکہ چترال کی بقیہ گیارہ میتیں ان کے ورثا کے ہمراہ ہفتے کے روز C-130کے ذریعے چترال روانہ کی جائیں گی، ابتداًچترال کی میتیں C-130کے ذریعے جمعہ کے روز ہی چترال روانہ ہونا تھیں لیکن چترال میں موسم ناسازگار ہونے کے باعث اب یہ میتیں ہفتے کی صبح روانہ ہوں گی۔چترال کی رہائشی شمشاد بیگم کے ورثا نے ان کی میت بذریعہ سڑک لے جانے کا فیصلہ کیا جس پر ان کی میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔

وزیر مملکت نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ طیارہ حادثے کے ورثا ء کوبشمول انشورنس کی رقم 55لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے جس کیلئے قانونی کارروائی جاری ہے ۔انھوں نے کہا کہ سانحے کی تحقیقات جاری ہیں جس میں عالمی ماہرین کی خدمات بھی لی گئی ہیں، حادثے میں غفلت کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سز ا دی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ حادثے کے ورثا کو ہر ممکن سہولت پہنچانے کی کو شش کی ،اس سلسلے میں پمز کی انتظامیہ اور فورنزک ماہرین نے انتہائی جان فشانی سے کام کیا اور لواحقین کو ہر طرح کا تعاون اور مدد فراہم کی۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…