مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر استحکام رہا

13  مئی‬‮  2019

کراچی(این این آئی)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر استحکام رہا۔ ٹیکسٹائل واسپنگ ملز نے محتاط خریداری جاری رکھی جبکہ جنرز بھی سیزن کے اختتام کی وجہ سے رہی سہی روئی فروخت کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں کیوں کہ جون کے اواخر میں خصوصی طور پر صوبہ سندھ کے ذریں علاقوں میں پھٹی کی آمد جزوی طور پر شروع ہونے کی توقع ہے۔

جنرز کے پاس کپاس کی تقریبا 4 لاکھ گانٹھوں کا قلیل اسٹاک موجود ہے جس میں اچھی کوالٹی کی روئی کم ہے۔ دوسری جانب ٹیکسٹائل اسپنرز کا کہنا ہے کہ کاٹن یارن کی مانگ اور دام میں سرد بازاری کے سبب بہاؤ میں کمی واقع ہوگئی ہے۔ جبکہ مالی بحران بھی بڑھتا جارہا ہے۔ کاٹن یارن کی برآمد بھی کم ہوگئی ہے چین کے درآمدکنندگان کاٹن یارن کے کئی سودوں سے انحراف کر گئے ہیں۔ جس کے باعث پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے علاوہ ازیں کاٹن یارن کے درآمد کنندگان بینک ایل سیز کھولنے میں بھی تاخیر کر رہے ہیں۔ صوبہ سندھ وپنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 7000 تا 9100 روپے چل رہا ہے ساد و نادر اعلی کوالٹی کی روئی فی من 9400 روپے کے بھاؤ پر بھی فروخت ہوجاتی ہے۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 50 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8750 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں زبردست مندی کا رجحان ہے جس کی اہم وجہ چین اور امریکہ کے اقتصادی تنازع میں زیادہ سختی پیدا ہوگئی ہے۔ دریں اثنا گزشتہ دنوں ڈبلو ڈبلو ایف نے بلوچستان میں اورگینک کاٹن کاشت کرنے کی غرض سے کپاس کے کاشتکاروں کو متحرک کرنے کیلئے بلوچستان کے علاقوں لسبیلہ ، راکھنی اور برخان کی ملاقات کی تھی۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے سیزن 2019.20 میں ملک میں کپاس کی پیداوار بڑھا کر ایک کروڑ 50 لاکھ گانٹھوں کی کرنے کے عزم کا اعلان کیا تھا اسی وقت محکمہ فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ نے اعلان کیا تھا کہ وہ پھٹی کا امدادی بھاؤ فی 40 کلو 3500 روپے کرینگے اور روئی کی تقریبا 5 لاکھ گانٹھیں TCP کے زریعے خریدینگے۔ سندھ و پنجاب کے کپاس پیدا کرنے والے علاقوں میں کپاس کی بوائی شروع

ہوچکی ہے لیکن پھٹی کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے متعلق کئی اجلاس منعقد کئے جاچکے ہیں لیکن تاحال کپاس کی پالیسی کا اعلان نہیں کیا جاسکا کپاس کی بوائی 31 مئی تک مکمل ہوجائے گی اس سے قبل کاٹن پالیسی کا اعلان کرنا اشد ضروری ہے تاخیر کپاس کی بوائی کو متاثر کرے گی۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…