کرونا وائرس کے شکار اینکر سمیع ابراہیم کی موت کے منہ سے کیسے واپسی ہوئی؟ بیماری کے دوران کس اذیت سے گزرنا پڑا؟ ذاتی تجربہ شیئر کردیا

30  جون‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف اینکر اور صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کوئی مذاق نہیں ، وہ خوش قسمت لوگ ہیں جنہیں کرونا چھو کر گزر جاتا ہے لیکن اگر پھیپھڑوں میں چلاجائے تو بہت مصیبت ہوتی ہے، میرے بھی پھیپھڑوں میں چلا گیا تھا۔میں نے سوچا کہ میرا وقت آگیا ہے، اب میں نہیں بچوں گا۔

مجھے مشین لگی ہوئی تھی، مجھے چار سائے نظر آئے، میں نے سوچا کہ شاید یہ میرا وہم ہے،میں نے آنکھیں بندکرلیں جب دوبارہ کھولی تو پھر چار سائے نظرآئے۔وہ سائے آپس میں مکالمہ کررہے تھے، میں گھبرا گیا، پھر میں نے آنکھیں بندکرلیں جب دوبارہ کھولا تو ایک سایہ تھا جو میرے پاؤں کی طرف تھا جو میری طرف نہیں دیکھ رہا تھا، دروازے کی طرف دیکھ رہا تھا۔میرا یہ سب بتانے کا مقصد یہ ہے کہ اگر کرونا کی علامات ظاہر ہوں تو تاخیر نہ کریں، فورا ًڈاکٹرز کے پاس پہنچیں، اپنے ٹیسٹ لازمی کروائیں، کرونا مدافعتی نظام پر اٹیک کرتا ہے، اگر مدافعتی نظام کرونا کے قبضے میں چلاجائے تو بہت مشکل ہوجاتی ہے، اسکے لئے انٹی وائرل اودیات استعمال کی جاتی ہیںہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہم باہر کی دنیا سے مختلف ہیں، ہمارا جسم اور ہمارے روئیے باقی دنیا سے مختلف ہیں، میرے سامنے بہت خوبصورت نظارہ ہے جو مجھے آج بہت خوبصورت لگ رہا ہے لیکن کچھ دن پہلے مجھے موت کا سامان لگ رہا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اب بہترہورہے ہیں، آج کل کتابیں پڑھ رہے ہیں، لیپ ٹاپ کے ذریعے حالات حاضرہ سے باخبر ہیں۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…