امریکا اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود شام میں کردوں کا تحفظ چاہتا ہے، ٹرمپ

3  جنوری‬‮  2019

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ وہ شام سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود کردوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا آنے والے وقت میں شام سے نکل رہا ہے لیکن انھوں نے وضاحت نہیں کی ہے کہ امریکا کا کتنے عرصے میں شام سے انخلا ہوگا۔

قبل ازیں میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔تاہم صدر ٹرمپ نے اس کی یہ وضاحت کی کہ انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ لگ سکتے ہیں۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر یہ بات دہْرائی ہے کہ روس اور ایران شام سے امریکا کے انخلا کے فیصلے پر ناخوش ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر گذشتہ ماہ شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا اور یہ کہا تھا اس ملک میں میں داعش گروپ شکست سے دوچار ہو چکا ہے اور امریکی فوجیوں کا وہاں موجود ہونے کا صرف یہی ایک جواز تھا۔شام میں اس وقت قریباً دو ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔ان میں زیادہ تر خصوصی فورسز سے تعلق ر کھتے ہیں اور وہ امریکا کے حمایت یافتہ کرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔امریکا کی ایس ڈی ایف کے ساتھ شراکت داری سے داعش کو شام میں اس کے زیر قبضہ علاقوں میں شکست دینے میں ضرور مدد ملی ہے لیکن اس سے اتحاد پر امریکا کا نیٹو اتحادی ترکی نالاں ہے۔ وہ ایس ڈی ایف میں شامل کرد ملیشیا وائی پی جی کو ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں لڑنے والے باغی گروپ کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کا اتحادی سمجھتا ہے۔شام کے بعض علاقوں میں ترک فورسز اور ان کے اتحادی شامی باغیوں کی ایس ڈی ایف سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔تاہم امریکا کے دباؤ کی وجہ سے ترکی کی فوج نے ابھی تک شام میں ایس ڈی ایف کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی ہے اور امریکا کرد ملیشیا کو دراصل ترک فوج کی کسی بڑی کارروائی ہی سے محفوظ رکھنا چاہتا ہے اور اس کو وہ ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…