بینک صارفین کی معلومات چوری کرنے والے ہیکرز ، خواتین کی وڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کا بھی انکشاف، ایف آئی اے نے تفصیلات جاری کر دیں

14  دسمبر‬‮  2017

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)ایف آئی اے نے مبینہ طورپر جعلی اے ٹی ایم، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بینک صارفین کی معلومات اور رقم چوری کرنے میں مطلوب چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد سے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طورپر جعلی اے ٹی ایم، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بینک صارفین کی معلومات اور رقم چوری کرنے میں مطلوب تھے۔

واضح رہے 8 دسمبر کو ایف آئی اے سائبر کرائم نے راولپنڈی سے ثاقب اللہ کے نام سے ایک شخص کو جعلی کریڈٹ کارڈ بنانے اور کریڈٹ کارڈ کی معلومات چوری کرنے اور نجی ویڈیوز کے ذریعے خواتین کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ملزم ثاقب اللہ بھارتی ہیکرسارو، کینیڈا، نائیجیریا اور اطالوی ہیکرز سے رابطے میں تھا جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں اپنے معاونین کے ساتھ فراڈ کا کاروبار چلا رہا تھا۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مطلوبہ چار ملزمان کا تعلق بھی اسی گروپ سے ہوسکتا ہے۔ایف آئی اے حکام نے تفتیش کے پیش نظر گرفتار ملزمان کا نام ظاہر نہیں کیا تاہم انہوں بتایا گیا ہے کہ چاروں ملزمان کو راولپنڈی اور اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا جن میں سے دو ملزمان آن لائن درآمدات کا بزنس کرتے تھے اور اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ گرفتار مبینہ ملزمان میں ایک گریجویٹ جبکہ دیگر کالج کے طالبعلم ہیں۔ایف آئی اے نے بتایا کہ ضلع قصورمیں رینا لہ خورد کے ایک بینک میں استعمال ہونیوالا اسکمر بھی ملزمان کے قبضے سے برآمد کیا گیا ہے۔ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ دو ملزمان بینک صارفین کی ذاتی معلومات کا ڈیٹا جمع کرتے تھے جبکہ دو ملزمان حاصل شدہ معلومات کے ذریعے رقم کی چوری میں ملوث تھے۔بینک کے ایک سینئر ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملزمان جمعہ کی علی الصباح اے ٹی ایم میں اسکمر نصب کردیتے ہیں جو اتوار کی شام کو نکال لیا جاتاہے۔ بینک ملازم نے بتایا کہ بینک ہفتہ اور اتوار کو بند ہوتے ہیں اور صارفین کی بڑی تعداد اے ٹی ایم سے اپنی رقم نکالتے ہیں اس لئے فراڈ میں ملوث افراد کو بہت مواد مل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم فراڈ پر بینک ایف آئی اے سے رابطہ نہیں کرتا اور خود ہی اسکمر کو ہٹا دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم سے چوری ہونیوالی رقم انشورڈ ہوتی ہے اس لئے بینک ایف آئی اے کو معاملے میں شامل نہیں کرتا۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…