ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب،پاکستان کو کیوں نظر انداز کیاگیا؟پاکستان خلیجی ممالک میں ثالثی نہیں کرواسکتا کیونکہ۔۔! تھنک ٹینک آئی پی آر کی رپورٹ میں حیرت انگیزانکشافات

7  جون‬‮  2017

اسلام آباد (آئی این پی ) تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز( آئی پی آر ) نے حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے دورے اور خلیجی ممالک کے سربراہوں سے ملاقات اور اس کے پاکستان پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں ایک تجزیاتی رپورٹ جاری کی ہے یہ رپورٹ خارجہ امور کے ماہر اورسابق سیکرٹری خارجہ ریاض محمد خان نے تیار کی ہے رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کے

خلیجی ممالک کے دورے کی دو اہم اثرات اور تحفظات ہیں پہلا یہ کہ مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونیوالے حالات نے پاکستان پر بڑے گہرے اثرات مرتب کیے ہیں کیونکہ امریکہ اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے بھی یہ واضح موقف اختیار کیا ہے کہ اسلامی دہشت گردی مشرق وسطیٰ کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور اس دہشت گردی کا منبع ایران ہے ۔رپورٹ کے مطابق ایک طرف پاکستان کے عرب ریاستوں خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ مفادات وابسطہ ہیں جبکہ دوسری طرف پاکستان کی ایران کے ساتھ نہ صرف مشترکہ سرحد ہے بلکہ تاریخی طور پر بھی پاکستان ایران کے ساتھ جڑا ہوا ہے نیز پاکستان کے اندر فرقہ ورانہ حقائق بھی موجود ہیں۔ جہاں تک دہشت گردی کے سلسلے میں پاکستانیوں کی قربانیوں کا تعلق ہے امریکی صدر نے اس حوالے سے پاکستان کا ذکر تک نہیں کیا ۔خلیجی ممالک کے درمیان جاری کشمکش کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان کو غیر جانبدارانہ رہنا ممکن ہے لیکن ماضی میں اس طرح کے رویے کو سراہا نہیں گیا ۔عراق ،ایران جنگ کے دوران عراق کھلے عام پاکستان پر تنقید کرتا تھا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ 2014 میں پاکستان نے یمن میں فوج بھیجنے سے انکار کر دیا تھاحالانکہ پاکستان نے اس چیز کا عہد کیا ہوا ہے کہ کسی بھی بیرونی خطرے کی صورت میں سعودی عرب کاد فاع کریگا ۔لہذا اس بدلتی ہوئی صورتحال میں پاکستانی قیادت کا امتحان ہے

کیونکہ پاکستان سعودی عرب کی طرف سے بنائے گئے تیس ملکی اتحاد کا حصہ ہے اور پاکستان کے سابق آرمی چیف اس اتحاد کی عسکری قیادت سنبھالے ہوئے ہیں لہذا ان حالات میں کیا نتیجہ نکلے گا جب سعودی عرب اور ایران کی کشمکش میں مزید اضافہ ہو گا ۔پاکستان خلیجی ممالک کی آپس کی دشمنی میں ثالثی کا کردار ادا نہیں کر سکتا ، کیونکہ ماضی میں پاکستان کو اس طرح کی ناکامیوں کاسامنا کرنا پڑا ہے ۔پاکستان کا مسلم امہ کا نعرہ پاپولر یعنی مقبول تو ہے جبکہ ہماری پالیسی کو بھی حقیقت پسندانہ ہونا چاہیے ۔صدر ٹرمپ کے دورہ ریاض کے دوران پاکستانی وزیراعظم کو ایک کونے میں دیکھ کر تمام پاکستانیوں کو حیرانی ہوئی تاہم وزیراعظم کی کانفرنس میں موجودگی میں سعودی عرب کیلئے ایک اچھا پیغام ثابت ہوا ہے حالانکہ امریکی صدر نے دہشت گردی کیخلاف دی گئیں پاکستانی قربانیوں کا ذکر تک نہیں کیا ۔

اس کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان کی افغانستان کے بارے میں پالیسی پر تنقید کرنے والے نقادوں نے امریکہ پر اثرات مرتب کیے ہوئے ہیں جس کے وجہ سے صدر ٹرمپ نے پاکستان کے بارے میں ایک مخصوص ذہن بنا رکھا ہے۔ آئی پی آر کے اس تجزیہ میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان کو چاہیے کہ اس تیس ملکی اتحادکیساتھ رابطہ جاری رکھے لیکن ابھی تک اس اتحاد کی طرف سے یہ واضح نہیں ہے کہ یہ خطے میں امن کیسے لائیگا، کیونکہ مسلمان معاشرے میں اس وقت چیلنجز سے نمٹنے کیلئے زیادہ سکت نہیں ہے نیز انتہا پسندی کا نظریہ مسلمانوں کی معاشی ، سیاسی اور نفسیاتی حد تک سرایت کر گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ ۔عرب کانفرنس میں اسرائیل واضح طور پر ایک فاتح کی صورت میں ابھر کر سامنے آیا ہے کیونکہ خلیجی ریاستوں کے سربراہوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے واضح طور پر کہا کہ عربوں کا دشمن اسرائیل نہیں بلکہ ایران ہے لہذا عربوں کو ایران پر نظر رکھنا ہو گی جبکہ اپنے خطاب میں امریکی صدر نے فلسطینیوں کا برائے نام ذکر کیا ہے لہذا آئی پی آر کی رپورٹ میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ پاکستان کو انتہائی محتاط رویہ اختیار کرنا ہو گا ۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…