افغان فوجیوں کا قتل عام، صرف دو مہینے میں کیا ہوا؟اقوام متحدہ نے خطرے کی گھنٹی بجادی

1  مئی‬‮  2017

نیویارک ،کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہاہے کہ طالبان نے 2017کے دوماہ میں مختلف حملوں میں 807افغان فوجی ہلاک کئے ہیں ۔امریکہ کے خصوصی انسپکٹرجنرل برائے تعمیرنوافغانستان نے ایک فرانسیسی خبررساں ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ سال 2017کے پہلے دوماہ میں افغان طالبان کے حملوں میں افغان سیکیورٹی فورسزکے 807اہلکارہلاک ہوئے ہیں اوریہ فوجی صرف یکم جنوری 2017سے لیکرفروری کے آخری ہفتے میں طالبان نے  ہلاک کئے ۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ‘افغانستان میںجنگ جاری ہے، طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کے خلاف لڑنے والے افغان فورسز کی ہلاکتوں میں حیران کن حد تک اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال افغان طالبان نے اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور 19 اپریل کو صوبہ مزار شریف میں ایک فوجی کیمپ پر سب سے بڑا حملہ کیا گیا جس میں 144 افغان فوجی ہلاک ہوئے لیکن دوسرے ذرائع کاکہناہے کہ اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد بتائی گئی تعداد سے زیادہ ہے ۔اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ سال2016 یکم جنوری سے 12 نومبر کے دوران 6785 افغان فوجی ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 11777 ہے۔اشرف غنی کی حکومت نے گزشتہ سال کے آخری دوماہ میں افغان فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تعدادابھی تک امریکہ کونہیں بتائی ہے لیکن افغانستان کے دیگرذرائع کااس معاملے میں کہناہے کہ دوسال قبل 2015میں ہلاک ہونے والے افغان فوجیوں کی تعداد کے مقابلے میں2017میں 35زیادہ افغان سیکیورٹی فور سزکے اہلکارہلاک ہوچکے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی طرف سے یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ 2009 کے بعد 2016 میں افغان شہریوں کی ہلاکت میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال افغانستان میں جاری لڑائی میں گیارہ ہزار418عام شہری بھی متاثرہوئے ہیں جن میں سے 35سوکے قریب ہلاک اور8ہزارکے قریب زخمی ہوئے۔

جبکہ ادھر نیٹو سربراہ سٹولٹنبرگ نے ایک اخبار کو انٹرویو میں کہا افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔ جون تک فیصلہ کریں گے۔ اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 13ہزار کر دی جائے گی۔ یہ افغان فورسز کو مشاورت اور تربیت فراہم کریں گے۔ کونسل آف فارن ریلشنز کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں اثر و رسوخ برقرار رکھنے کیلئے مزید ایک لاکھ فوج کی ضرورت ہے 57 فیصد افغانستان پر امریکہ کا براہ راست یا اس کے حمایت یافتہ وڈیروں اور10فیصدپرطالبان کا قبضہ ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے کیلئے ایک لاکھ فوجیوں کی ضروت ہے اس سے قبل امریکہ نے متعدد بار زمینی فوج بھیجی تھی مگر وہ علاقوں پر گرفت برقرار رکھنے میں ناکام ہوئے تھے۔امریکی تھنک ٹینک کے مطابق 2001 ء سے اب تک افغانستان میں 227 امریکی فوجی مار ے جاچکے ہیں جبکہ حال ہی میں مزید فوجی بھی افغانستان میں مارے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…