20لاکھ پناہ گزین جرمنی آئے، ساڑھے آٹھ لاکھ آگے چلے گئے

22  مارچ‬‮  2016

برلن(نیوز ڈیسک ) وفاقی جرمن دفتر شماریات نے بتایا ہے کہ 2015 کے دوران جرمنی میں دو ملین تارکین وطن رجسٹر کیے گئے۔ اب تک ان پناہ گزینوں میں سے ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد جرمنی سے آگے دیگر ممالک کو جا چکے ہیں۔جرمن دفتر شماریات نے اس سے پہلے بتایا تھا کہ گزشتہ برس کے دوران ملک میں گیارہ لاکھ پناہ گزین آئے تھے تاہم نئے اعداد و شمار میں جرمنی میں رجسٹر کیے گئے پناہ گزینوں کی تعداد دو ملین یا بیس لاکھ بتائی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن ادارہ شماریات نے بتایا کہ اس دوران آٹھ لاکھ 60 ہزار سے زائد تارکین وطن جرمنی سے چلے گئے تھے، جس کے بعد گزشتہ برس کے دوران جرمنی میں موجود نئے تارکین وطن کی مجموعی تعداد گیارہ لاکھ چالیس ہزار بنتی ہے۔اس جرمن ادارے نے گزشتہ برس کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ملک میں نئے آنے اور پھر آگے چلے جانے والے پناہ گزینوں کی حتمی تعداد شمار کی جب کہ آخری چار مہینوں کے اعداد و شمار اندازوں پر مبنی ہیں۔جرمن حکام کو سیاسی پناہ کی اتنی زیادہ درخواستوں پر فیصلے سنانے میں کافی دشواری پیش آ رہی ہے اور چار لاکھ تارکین وطن کی پناہ کی درخواستوں پر ابھی تک فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔نئے اعداد و شمار میں اس امکان کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا کہ پناہ گزینوں نے ممکنہ طور پر جرمنی کے ایک سے زائد شہروں میں اپنی رجسٹریشن کرائی ہو گی۔ اسی طرح روزانہ بنیادوں پر جرمنی میں داخل ہونے والے نئے تارکین وطن کی تعداد بھی علیحدہ سے شمار نہیں کی گئی۔حالیہ عرصے کے دوران بلقان کی ریاستوں کی جانب سے اپنی سرحدیں بند کرنے کے بعد جرمنی پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل یورپی ممالک کی جانب سے انفرادی طور پر سرحدیں بند کرنے کے فیصلوں پر تنقید کرتی رہی ہیں۔



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…