بھارتی ہندو نے اپنی زمین کو مسجد کیلئے مختص کردیا

19  اکتوبر‬‮  2015

اسلام آباد(نیوزڈیسک) نریندرمودی کی حکومت کے قیام کے بعد سے ہندو ستان کی سرزمین مسلمانوں کیلئے تنگ کر دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود کچھ بھارتیوں میں ابھی تک انسانیت موجود ہے۔ ممبئی جیسے بڑے شہر میں جہاں مسلمانوں کو اپنی جائداد خریدنے کی اجازت نہیں وہاں ایک ہندو نے اپنی دکان کو مسلمانوں کیلئے وقف کر دیا ہے تاکہ وہ وہاں نماز ادا کر سکیں۔ ممبئی کے شہری دیپک نے جو اقدام اٹھایا ہے وہ نہ صرف قابل ستائش بلکہ بے انتہا تعریف کے قابل بھی ہیں۔ ممبئی میں ہونے والے1993 ءکے فسادات میں دیپک کالی نے نہ صرف سینکڑوں مسلمانوں کی جان بچائی تھی بلکہ انہیں سر چھپانے کیلئے جگہ بھی فراہم کی تھی۔



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…