امریکی اسلحہ عرب ممالک کی جنگوں کو ہوا دے رہا ہے ، نیویارک ٹائمز

20  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امریکی اخبار” نیویارک ٹائمز‘ نے  دعوٰی کیا ہے کہ امریکی اسلحہ عرب ممالک کی جنگوں کو ہوا دے رہا ہے۔امریکی خفیہ اداروں کو یقین ہے کہ مشرق وسطیٰ میں پراکسی وار کی آگ کئی برسوں تک جلے گی، امریکی دفاعی کمپنیاں پیسے کے پیچھے بھاگ رہی ہے۔ امریکی دفاعی صنعتی حکام نے کانگریس کو بتایا کہ داعش سے لڑنے والے عرب اتحاد کی طرف سے چند دنوں میںہزاروں کی تعداد میں امریکی ساختہ میزائل ،بم اور دیگراربوں ڈالر کے فوجی سازوسامان کی درخواستیں موصول ہونے کی توقع ہے۔عرب اتحاد میںسعودی عرب، امارات، قطر، بحرین، اردن اور مصر شامل ہیں۔ امریکی اسلحہ ساز صنعتوں نے عرب ممالک سے اربوں ڈالر کمانے کے لئے اپنے دفاتر مشرق وسطیٰ میں قائم کرنا شروع کردیئے ہیں۔اوباما اسرائیل کی تنقید کو نظر انداز کرکے خلیج فارس کوجدید ہتھیار دینا چاہتے ہیں۔امریکی اسلحے کا ڈھیر لگانے والے عرب ممالک اب انہیں استعمال کر رہے ہیں۔روس کاایرن کو ائیر ڈیفنس دینے سے عرب ممالک امریکی ایف 35لڑاکا طیارے حاصل کریں گے۔ اسرائیل اور عرب ممالک کا ایران کے خلاف اب ڈی فیکٹو اتحاد بن چکاہے۔ اخبار اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ یمن جنگ میں سعودی عرب بوئنگ سے خریدے گئے F-15 لڑاکا طیارے استعمال کر رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے پائلٹ لاک ہیڈ مارٹن کے ایف 16 سے یمن اور شام دونوں ممالک میں بم برسا رہے ہیں۔ جلد ہی امارات اپنے ہمسائے ممالک کی جاسوسی مشن کے لئے جنرل ا?ٹامکس سے پری ڈیٹر ڈرونز کے ایک بیڑے کا معاہدہ مکمل کرنے کی توقع کر رہا ہے۔مشرق وسطی اس وقتپراکسی جنگوں، دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف لڑائیوں اور فرقہ وارانہ تنازعات میں گھرا ہے۔ خطے کے وہ ممالک جنہوں نے امریکی فوجی اسلحے کے ڈھیر لگا رکھے ہیں، اب انہیں استعمال کیاجا رہا ہے اور یہ ممالک مزید فوجی ہتھیار چاہتے ہیں۔ اس صورت میں جب پینٹاگون کا بجٹ کومحدود کردیا گیا اس وقت غیر ملکی بزنس کے خواہشمند امریکی دفاعی کنٹریکٹر کے لئے یہ موقع کاروبار میں تیزی لائے گا۔اس کے ساتھ ہی خطے میں نئے ہتھیاروں کی خطرناک دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھئے:کلون شدہ انسان تیار کر لیا جائے گا؟

امریکا نے طویل عرصے سے ایسے فوجی سازوسامان پر پابندی لگا رکھی ہے جن کو امریکی دفاعی فرمیںعرب ممالک کو فروخت کر سکتی ہیں، جس کا مقصد صرف اسرائیل کا خطے میں اپنے روایتی مخالفوں پر فوجی برتری رکھنا ہے۔اسرائیل کی جانب سے چند عوامی اعتراضات کے ساتھ اوباما انتظامیہ چاہتی ہے کہ خلیج فارس میں اعلی درجے کے ہتھیاروں کی فروخت کی اجازت ا نہیںدی جائے۔امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک اسرائیل کے لئے بامعنی خطرے کی نمائندگی نہیں کرتے، وہ ایران کا بامعنی توڑ ہیں۔دفاعی صنعتی تجزیہ کار اور مشرق وسطی کے ماہرین کہتے ہیں کہ خطہ بحران کا شکار ہے، ایک مذہبی فرقہ دوسرے سے برسرپیکار ہے جس سے دفاعی صنعت میںہائی ٹیک ہارڈ ویئر کا اضافہ ہوگا۔ ایک دفاعی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک کی افواج ڈیٹرنس اور فلائنگ کلبوں کی علامتوں کا مجموعہ رہا ہے جنہیں اب اچانک استعمال کیا جا رہا ہے۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق سعودی عرب نے گزشتہ سال ہتھیاروں پر 80 ارب ڈالر سے زائد خرچ کئے جو فرانس یا برطانیہ سے زیادہ ہے۔ امارات نے گزشتہ برس23ارب ڈالر خرچ کیے جو 2006 کے بعد تین گنا ہیں۔قطر بھی خطے میں اثر ورسوخ چاہتا ہے اس نے گزشتہ برس پینٹاگون سے گیارہ ارب ڈالر کے اپاچی ہیلی کاپٹر، پیٹریاٹ اور ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری کا معاہدہ کیا،اب خطے کے چھوٹے ممالک فرانسیسی میراج کی جگہ بوئنگ F-15 لڑاکا کی خریداری چاہتے ہیں۔قطر میں بوئنگ نے 2011میں جب کہ لاک ہیڈ مارٹن نے رواں برس دفتر قائم کیا۔امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو یقین کہ مشرق وسطی میں پراکسی جنگیں کئی برسوں تک جاری رہیں گی اور یہ ممالک امریکاکے مستقبل کے مہنگے ترین ہتھیارایف 35 لڑاکا جیٹ حاصل کرنے کے خواہش مند ہوں گے۔ خطے میں طاقت کا توازن تبدیل ہو سکتا ہے۔روس ایران کو جدید ائیر ڈیفنس سسٹم دے گا جس سے ایف 35جیٹ کی مانگ بڑھ جائے گی۔متحدہ عرب امارات کو ڈرون کی فروخت کا معاہد ہ حتمی مراحل میں ہے۔ اگر یہ معاہدہ ہوگیا تو متحدہ عرب امارات پہلا غیر نیٹو ملک ہوگا جسے امریکا ڈرون دے گا۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…