’’میں نے خدا کو دیکھا ہے‘‘

25  مئی‬‮  2017

وجود باری وزارت خزانہ حکومت پاکستان کے سیکرٹری اور نیشنل بینک آف پاکستان کے سابقہ مینجنگ ڈائریکٹر ممتاز حسن طالب علمی کے زمانہ میں اکثر علامہ اقبال سے ملنے جاتے۔ ایک دفعہ حاضر ہوئے اور موقع پا کر اقبال سے بولے ”آپ ایک دانشور فلسفی ہیں اور نہ صرف یہ کہ قدیم و جدید فلسفیوں سے آگاہ ہیں بلکہ اپنی جگہ خود بہت بڑے مفکر ہیں۔ مگر اس کے باوجود آپ اپنے اشعار میں خدا کا ذکر بڑے غیر فلسفیانہ انداز میں پیش کرتے ہیں۔

اس بات پر تمام صاحبان علم و دانش متفق ہیں کہ عقل و فلسفہ کی رو سے نہ تو خدا کے وجود کا اثبات ممکن ہے اور نہ اس کی تردید۔ آپ اتنے بڑے فلسفی ہیں پھر آپ کیلئے یہ کس طرح ممکن ہے کہ خدا کے وجود پر عقلی دلیل لانے کے بجائے خوش اعتقادی کے ساتھ اس کا ذکر کریں۔“ علامہ اقبال ممتاز حسن کے خیالات بڑی خاموشی اور ہمدردی کے ساتھ سنتے رہے۔ انہوں نے نہ تو درمیان میں ٹوکا اور نہ ہی تعجب کا اظہار کیا۔ جب ممتاز اپنی بات پوری کر چکے تو علامہ نے فرمایا: ”خدا کے متعلق پوچھتے ہو؟ میں نے اسے دیکھا ہے“ علامہ اقبال زیر لب مسکرائے اور تھوڑے سے توقف کے بعد مزید فرمایا: ”انسان کی زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں، جب وہ خدا کو دیکھ سکتا ہے لیکن یہ لمحے کم نصیب ہوتے ہیں۔“ اور کچھ توقف کے بعد پھر فرمایا ”بہت ہی کم۔“ علامہ اقبال نے فرمایا: ”یہ دروازہ کسی پر بند نہیں ہے، لیکن جو شخص مشاہدے کا طالب ہو، اسے صبرو انتظار لازم ہے۔“

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…