خیرات اور تحفے دینے کے انتہائی حیران کن نتائج، ماہرین کا حیرت انگیز انکشاف

16  جنوری‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگرآپ 5 سال تک لوگوں کی مدد کریں، استطاعت کے مطابق خیرات کریں یا عزیزوں کو تحفے دیں تو مزید زندہ رہنے کے امکانات 44 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔کینیڈا کی یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں کی گئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ایسے افراد جو خیر کے کام یا اپنے عزیزوں کو تحفے تحائف دینے کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیتے ہیں وہ بلڈپریشر سمیت ذہنی دباو¿ اور دیگر اس جیسی بیماریوں سے دور رہتے ہیں اور ایسے افراد کے زندہ رہنے کے امکانات 44 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں ایک سروے کیا گیا جس میں شریک رضاکاروں کا چار سال تک بلڈ پریشر نوٹ کیا گیا جب کہ تحقیق میں ہزاروں رضاکاروں نے پانچ سال تک حصہ لیا جس کے بعد انکشاف ہوا کہ جو افراد ہفتے میں چارگھنٹے رضاکارکے طور پرخیرکے کام کرتے رہے اورایک سال تک یہ سلسلہ جاری رکھتے رہے، چار سال بعد بھی ان کے بلڈ پریشر میں کوئی تبدیلی نہ ہوئی اور ان کی صحت کی سطح برقرار رہی۔
ایک اور مطالعے سے معلوم ہوا کہ عوامی خدمت کے لیے وقت نکالنے والے افراد نہ صرف کم ذہنی دباو¿ کے شکار ہوتے ہیں بلکہ انہیں چلنے میں آسانی اور جسمانی قوت بھی برقرار رہتی ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خیرات اورخدمت کے جسم اور ذہانت پربہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن یہ اب بھی حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ اس کی وجہ صرف ہمدردی ہی ہے یا کوئی اور وجہ بھی ہے لیکن خدمت سے سکون اور ذہنی آرام کا تعلق ضرور دریافت ہوا ہے۔ دوسری جانب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جب بلڈ پریشرکے مریض افراد نے خیرات کرنا شروع کی تو چند روز میں ہی ان کا بلڈ پریشرمعمول پرآگیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…