اے این پی نے عمران خان اور فیض حمید کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی

27  اپریل‬‮  2023

پشاور(این این آئی) پختونخوا میں دہشتگردوں کی دوبارہ آبادکاری کی تحقیقات کیلئے اے این پی نے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا ہے۔ اس سلسلے میں پشاور ہائی کورٹ میں اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کی جانب سے پٹیشن دائر کردی گئی ہے۔

پٹیشن پشاور ہائی کورٹ میں بابر خان یوسفزئی ایڈوکیٹ اور خضرحیات خزانہ ایڈوکیٹ کی وساطت سیجمع کرائی گئی ہے۔ پٹیشن میں سابق وزیراعظم عمران نیازی، صدر پاکستان عارف علوی، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض، سابق وزیراعلی محمود خان،سابق صوبائی مشیر بیرسٹر سیف اور مرکزی و صوبائی حکومتوں کوفریق بنایاگیا ہے۔

جمع کرائی گئی پٹیشن میں درخواست کی گئی ہے کہ پختونخوامیں دہشتگردوں کی ری سیٹلمنٹ کے عمل کی تحقیقات کیلئے اعلی سطح کمیٹی بنائی جائے اور تمام ملوث کرداروں اور معاہدوں کو عوام کے سامنے لایا جائے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پختونخوا کو دہشتگردوں کے سپرد کرنے کا اقرار تمام فریقین مختلف فورمز پر کرچکے ہیں۔

کمیٹی کو تحقیقات مکمل کرنے کیلئے مخصوص مدت دی جائے، تاکہ حقائق سامنے لائیں جاسکیں۔ درخواست میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی سربراہی میں پورے عمل کی جوڈیشل انکوائری کرانے اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے ری سیٹلمنٹ کے عمل کو فوری طور پر روکنیکی بھی درخواست کی گئی ہے۔ درخواست میں صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف ٹھوس موقف کی وجہ سے اے این پی نے سینکڑوں کارکنان اور رہنماؤں کی قربانیاں دی ہیں۔

اے این پی، پختونخوا پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے پختونخوا میں قیام امن ممکن ہوا تھا۔ 2013 انتخابات سے قبل حکیم اللہ محسود نے صرف پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی حکومت کو قبول کرنے کااعلان کیا تھا۔ دہشتگردوں کی جانب سے اس حمایت کے نتیجے میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو پختونخوا حکومت دی گئی۔ ٹی ٹی پی اور پی ٹی آئی گٹھ جوڑ 2018 انتخابات میں بھی برقرار رہا اور ایک دفعہ پھر صوبے میں پی ٹی آئی کو اکثریت دلوائی گئی۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اے این پی نے ہر دستیاب فورم پر ٹی ٹی پی اور پی ٹی آئی گٹھ جوڑکو بے نقاب کیا۔ یہ اے این پی ہی تھی جس نے پختونخوا میں دہشتگردوں کی دوبارہ آبادکاری کی سازش کا پردہ چاک کیا۔ پی ٹی آئی گورنر اور وزراء کی جانب سے سرکاری خزانے سے بھتے دینے کا انکشاف بھی اے این پی نے ہی کیا تھا۔ یہ معاملہ بھی آج تک زیرالتواء ہے اور اس بارے کوئی تحقیقات سامنے نہیں لائی گئیں۔

سابق وز?راعظم عمران نیازی اور صوبائی مشیربیرسٹر سیف کئی مرتبہ دہشتگردوں کو دوبارہ لانے کا اعتراف کرچکے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اے این پی نے دہشتگردوں کی دوبارہ آبادکاری اور انکو منظم کرنے کی پالیسی کی مسلسل مخالفت کی ہے۔ اس گھناؤنی سازش کے خلاف اعلی عدالتوں سے رجوع کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔ عوام کو ایک دفعہ پھر دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔اعلی عدلیہ شفاف اور فوری تحقیقات کے ذریعے تمام حقائق عوام کے سامنے لائے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…